نتائج تلاش

  1. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    بلجیم کا شاہی خاندان
  2. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    فضا میں ہیلی کاپٹر بھی چکر لگا رہے تھے۔
  3. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    اتفاقا اسی دن ڈونلڈ ٹرمپ بھی بلجیم کے دورے پر تھا۔ محل کے ارد گرد خصوصی حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔
  4. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    اوہ! درست فرمایا نیچے لکھی ہوئی فلیمش کو خلط کر گیا۔ تصحیح کا شکریہ۔
  5. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    شاہی محل کی موجودہ عمارت کی تعمیر 1783 میں شروع ہوئی اور تقریبا 150 سال میں مکمل ہوئی۔ موجودہ عمارت سے پہلے یہاں گیارھویں صدی کے ایک قلعہ نما محل کے باقیات تھے۔
  6. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    بلجیم کا شاہی محل: تقریبا 400 میٹر کے پیدل فاصلے پر شاہی محل تھا۔ شاہی محل کی گلی میں داخل ہوئے۔ تصویر میں فرانسیسی زبان میں سڑک کا نام "شاہی گلی" لکھا ہے۔
  7. عرفان سعید

    زندگی انسان کی ہے مانندِ مرغِ خوش نوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاخ پر بیٹھا، کوئی دم چہچہایا، اڑ گیا

    زندگی انسان کی ہے مانندِ مرغِ خوش نوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاخ پر بیٹھا، کوئی دم چہچہایا، اڑ گیا
  8. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    فن کی اس پہاڑی سے نکلنے کی خارجی گزرگاہ
  9. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    قریب ہی موسیقی کے آلات کا عجائب گھر تھا۔
  10. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    یہیں بلجیم کا شاہی کتب خانہ ہے۔
  11. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    البرٹ اول بلجیم کا تیسرا بادشاہ تھا جس کا دورِ حکومت 1909 سے 1939 تک تھا۔ البرٹ اول نے ہی 1910 اس جگہ کو آرٹس کمپلیکس بنانے کا سنگِ بنیاد رکھا تھا۔ یہاں گھوڑے پر اس کا مجسمہ اس کے اسی فیصلے اور اس پر عمل درآمد کی یاد دلاتا ہے۔
  12. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    مونٹے دس آرٹس کی کچھ دلفریب عمارات
  13. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    باغات اور چند عمارات
  14. عرفان سعید

    بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

    اگلی منزل: مونٹے دس آرٹس برسلز کے گرینڈ پلیس بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر اور شاہی محل کے درمیان تقریبا 900 میٹر کا پیدل فاصلہ ہے۔ دونوں کے وسط میں ایک پہاڑی آتی ہے جس سے برسلز شہر کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ پندرھویں سے انیسویں صدی تک یہ ایک گنجان آباد علاقہ تھا۔ بیسویں صدی کے آگاز سے ہی اس علاقے...
Top