مجھے یاد ہے کہ جب پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں مولانا صاحب کی جماعت نے ’جمہوریت کے وسیع تر مفاد‘ میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تو باہمی مفاہمت کی یادداشت ڈاکٹر قیوم سومرو (مشیر صدر زرداری) ایک ’صاحب‘ سے اپروول لینے کے لیے لے جا رہے تھے۔ دوران سفر انھیں کچھ تبدیلیوں کی اطلاع دی گئی تو...