یہ تحریر کوئی اتنی تازہ نہیں، مگر فہد بھائی پر سنگ باری کے چکر میں یہاں شائع کر دی۔ اور جب دیکھا تو پتا چلا کہ یہ تو بلاگ پر بھی موجود نہ تھی۔ سو وہاں بھی نقل کی۔ :)
آپ کی محبت کے لیے شکرگزار ہوں۔
شکریہ فہد بھائی۔ آپ خوش قسمت ہے کہ ہنستے ہیں۔ اور تحریر پر بھی ہنس لیتے ہیں۔ بہت محبت۔ :)
لو آج کی شب بھی سو چکے ہم
شہر اقتدار سے دانہ پانی اٹھنے کے بعد ہم نے زندہ دلوں کے شہر کا رخ کیا۔ جس دوست کو بھی یہ خبر سنائی، اس نے قہقہہ لگا کر ایک ہی بات کی۔ “جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی”۔ ان دنوں دو باتوں پر ہماری زبان سے ہر وقت شکر ادا ہوتا تھا۔ ایک کہ یہ محاورہ مذکر نہیں۔ دوسرا اہلِ...
اب آپ کی بدقسمتی کہوں کہ کچھ اور۔ میں گزشتہ کافی عرصے سے کچھ لکھ ہی نہیں پایا۔ اور ایک تحریر جو نام نہاد سی سرزرد ہوئی۔ وہ یہی قصہ لیپ ٹاپ تھا۔ اور میں محفلین پر تیسری بار اس موضوع کا بار ڈالنے سے دانستہ گریزاں رہا۔