ہمارے پاس لکھنے کو الفاظ کی پرکاری اور جادوگری تو نہیں ہے، تاہم کیفی اعظمی کی ذیلی نظم آپ کے اس تعارف کی نذر کہ کبھی کبھی ہمیں لگتا ہے کہ کیفی صاحب نے ہمارے ہی خیالات کو نظم کی صورت دی ہے۔ نظم کا عنوان ہی "عورت" ہے۔
عورت از کیفی اعظمی
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے
زندگی جہد میں ہے...