مستنصر حسین تارڑ کا ایک ناول پڑھا تھا جس میں وہ معذور سی لڑکی ہوتی ہے لیکن مجھے اچھی سی تندرست لڑکیاں ملیں. لیکن افسوس میں سب کے محبت ہونا چاہتا تھا لیکن کوئی بھی میری محبت میں گرفتار نہیں ہوئی. اس وجہ سے صرف دوستی پر ہی گزارا کیا
نہیں نہیں.تصاویر تو موجود ہے لیکن چہرہ نہیں ہے .کوئی فائدہ بھی نہیں. اور ان سے پوچھا بھی نہیں اس وجہ سے یاد گار کے طور پر میرے گوگل آئی ڈی میں سیو ہوچکے ہیں
سوچو سوچو جب چاروں طرف پہاڑ ہوں ساتھ میں دریا کا شور کرتا ہوا پانی، کبھی اونچائی کبھی اترائی کبھی نازک سا ہاتھ آپ کے ہاتھوں میں ہو چاروں طرف کوئی جان پہچان والا نہ ہو تو کیسا لگے گا؟ :D