نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    خاصانِ خدا کے اشعار

    شیخ کی پگڑی اچھالی جائے گی سرکشی سر سے نکالی جائے گی زاہدوں پر مے اچھالی جائے گی جان ان مردوں میں ڈالی جائے گی آج بھی بوتل جو خالی جائے گی مار کر سر توڑ ڈالی جائے گی مجذوب۔ رح
  2. یاسر شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    تخت پر نہ بٹھائیے مگر اونٹ کو بڑا کینہ پرور ہوتا ہے۔حدیث میں بھی ہے کہ بکری والوں میں مسکنت ہوتی ہے اور اونٹ والوں میں کینہ۔
  3. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    پیٹنا سینا بھی توایک خود اذیتی ہے۔
  4. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    بھئی اذیت کی اتنی پروا ہے تو کسی کو پیر کیجیے ہی مت۔اور اگر کر لیا تو اذیت سہہ جائیے کہ اسی میں اصلاح ہے
  5. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    یاد آئیں گے یاد کریں گے جانے کیا کچھ ٹھیری تھی
  6. یاسر شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    عیش کریں گے کھانے والے
  7. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ہنسنے میں ہی عافیت ہے۔
  8. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ندامت ہر وقت اچھی ہے چاہے کچھ نہ کیا جائے۔کیا ہم کچھ نہ کرنے کو پیدا ہوئے ہیں؟
  9. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    موذی مریدوں سے دور رہنے میں بھلائی ہے۔
  10. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    کرم کیجیے کاف پر ۔گاف سے زیادہ پیار ہے؟
  11. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    قرض محبت کی قینچی ہے
  12. یاسر شاہ

    غزل: قدر میں ہیں، نہ ہی قضا میں ہیں

    بھائی احمد موٹیویشن سے مت رکیے گا۔بات یہاں ہو رہی ہے یہ کرو وہ نہ کرو (dos and donts)کے ہدایت نامے کی وہ بھی پوری غزلوں میں۔ بات یہ ہے احمد بھائی غالب کو اپنے دوستوں سے گلہ تھا : یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غمگسار ہوتا مجھے بھی اسی بحر میں گلہ ہے: مرے...
  13. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    غریق رحمت کرے آپ کو اللہ تعالیٰ۔
  14. یاسر شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ہرے رہو وطن_ مازنی کے میدانو!! جہاز پر سے تمھیں ہم سلام کرتے ہیں اقبال
  15. یاسر شاہ

    ۔ ۔ ۔ گھر میرا سمندر کردے ۔ ۔

    آپ نےتو ڈنمارک کو ڈنک مار کر دیا۔
  16. یاسر شاہ

    ریلوے ٹریک پر آنے والے شعراء

    ذہانت سے نہ ڈریں البتہ تخلیقی صلاحیت آپریشن سے ختم کروائی جا سکتی ہے۔
  17. یاسر شاہ

    میرے پسندیدہ اشعار

    میں خود بھی چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی جون ایلیا
  18. یاسر شاہ

    برائے اصلاح۔ شکوہ ہے مرے لب پہ جو اک تیرہ شبی کا

    واہ۔ ماشاء اللہ اچھی غزل ہے۔
  19. یاسر شاہ

    غزل برائے اصلاح

    روفی بھائی السلام علیکم اسے یوں بدل دیں: جس سمت بسم اللہ کہہ کر آپ کے بسمل چلے ہر ہر قدم پر چھوڑ کر اک داستانِ دل چلے پہلے مصرع کی بندش ذرا اور چست کر دیں: سارے جہاں کی دولتیں پا بھی گیا کوئی تو کیا ہم تو تمہاری بزم سے بے فیض و بے حاصل چلے
Top