شیخ کی پگڑی اچھالی جائے گی
سرکشی سر سے نکالی جائے گی
زاہدوں پر مے اچھالی جائے گی
جان ان مردوں میں ڈالی جائے گی
آج بھی بوتل جو خالی جائے گی
مار کر سر توڑ ڈالی جائے گی
مجذوب۔ رح
بھائی احمد موٹیویشن سے مت رکیے گا۔بات یہاں ہو رہی ہے یہ کرو وہ نہ کرو (dos and donts)کے ہدایت نامے کی وہ بھی پوری غزلوں میں۔
بات یہ ہے احمد بھائی غالب کو اپنے دوستوں سے گلہ تھا :
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غمگسار ہوتا
مجھے بھی اسی بحر میں گلہ ہے:
مرے...
روفی بھائی السلام علیکم
اسے یوں بدل دیں:
جس سمت بسم اللہ کہہ کر آپ کے بسمل چلے
ہر ہر قدم پر چھوڑ کر اک داستانِ دل چلے
پہلے مصرع کی بندش ذرا اور چست کر دیں:
سارے جہاں کی دولتیں پا بھی گیا کوئی تو کیا
ہم تو تمہاری بزم سے بے فیض و بے حاصل چلے