ہر مزدور کا ایک ہی نعرہ ہے، انقلاب آئے گا
ہر زُبان نے یہی پُکارا ہے، انقلاب آئے گا
سب دیپ جلے بُجھ جائیں گے
سب مل کر زور لگائیں گے
ہم گیت خوشی کے گائیں گے
ہَل محلوں پر چل جائیں گے
ہر غاصب کو للکارا ہے، انقلاب آئے گا
بچوں کے آنسو بہتے تھے
بہنوں کے آنچل ڈھلکے تھے
ماؤں کے دامن پھیلے...