وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانہ
جو دلوں کو فتح کر لے 'وہی فاتح زمانہ
یہ ترا جمال کامل 'یہ شباب کا زمانہ
دل دشمناں سلامت 'دل دوستاں نشانہ
کبھی حسن کی طبیعت نہ بدل سکا زمانہ
وہی ناز بے نیازی ، وہی شان خسروانہ
مجھے عشق کی صداقت پہ بھی شک سا ہو چلا ہے
مرے دل سے کہہ گئی کیا وہ نگاہ ناقدانہ
تجھے...
نانی اماں سے جگجیت سنگھ کے مشہور گیت کے دو بول یاد آ گئے
محلے کی سب سے پرانی نشانی
وہ بڑھیا جسے بچے کہتے تھے نانی
وہ نانی کی باتوں میں پریوں کا ڈھیرا
وہ چہرے کی جہریوں میں میں صدیوں کا پھیرا
بھلائے نہیں بھول سکتا ہے کوئی
وہ چھوٹی سی راتیں وہ لمبی کہانی
Long Live my Beloved Nani Maa & Dadi Maa!
نظر ہو خواہ کتنی ہی حقائق آشنا، پھر بھی
ہجومِ کش مکش میں آدمی گھبرا ہی جاتا ہے
سمجھتی ہیں مآلِ گل، مگر کیا زورِ فطرت ہے
سحر ہوتے ہی کلیوں کو تبسّم آ ہی جاتا ہے
واہ
خوبصورت انتخاب کاشفی بھائی
پہلی یہی ہے لیکن دوسرا نہیں۔
دوسرا یہ ہے کیونکہ فارنرز کو میں نے کیا کرنا;)
"مار ڈالا تم نے مجھ کو" دس دفعہ اس نے کہا
مفت میں ظالم کی بچی کہہ گئی قاتل مجھے
سو فیصد متفق۔
یا اگر غزلوں کے ساتھ ان کی گائیکی بھی دی جائے تو یہ بھی بہت فائدہ دیتی ہے۔
اور وقتا فوقتا شعراء کرام کی بائیو گرافی یا کوئی مزیدار ادبی واقعہ وغیرہ مدد گار ثابت ہوتا ہے۔