نتائج تلاش

  1. رباب واسطی

    ہمارے ارد گرد بکھرے موتیوں جیسے اقوال

    برداشت اور صبر حکمت ہی نہیں نعمت بھی ہے
  2. رباب واسطی

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ایک چھینٹا بھی کہیں دامنِ قاتل پہ نہیں آپ نے میرے تڑپنے کا سلیقہ دیکھا؟
  3. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    جس حال میں رکھے اپنی رضا پہ راضی رکھے ۔ آمین
  4. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ثابت قدمی عطا فرمائے دین پر اور دنیا کے شر سے حفاظت فرمائے
  5. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    پروردگارِ عالمیں حمد ہے سب تیرے لیئے
  6. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    یا پھنسا دیتی ہے یا عروج پر لے جاتی ہے
  7. رباب واسطی

    ہمارے ارد گرد بکھرے موتیوں جیسے اقوال

    حسد کرنے والے کے لیئے یہی سزا کافی ہے کہ جب لوگ خوش ہوتے ہیں تو وہ اداس ہوجاتا ہے
  8. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    فرصت درکار ہوتی ہے غور و غوض کے لیئے
  9. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    طب کی ضرورت صرف ضعیفی میں ہی نہیں پڑتی
  10. رباب واسطی

    مزاحیہ اقوال

    پاکستان میں میڈیکل پالیسیاں وہ لوگ بناتے ہیں جو سرکاری ہسپتالوں سے علاج نہیں کراتے اور تعلیمی پالیسیاں وہ لوگ بناتے ہیں جن کا سرکاری سکولوں سے کوئی تعلق نہیں
  11. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    شام میں کھانے ہیں یا صبح میں "سیب"
  12. رباب واسطی

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    لیکن جب چائے پیتی ہی نہیں تو احتیاط کیسی؟
  13. رباب واسطی

    آخری دفعہ کیا پکایا یا کھایا تھا؟

    آج صبح انڈے پیاز کا سالن پکایا اس کے بعد "ان کا" دماغ پکایا "وہ" کہہ بیٹھے تھے کہ رباب آج یہ کیا پکا لیا
  14. رباب واسطی

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    نہ بھئی میٹھی چائے منع ہے اور پھیکی چائے پینے کو جی نہیں چاہتا۔ مصنوعی چینی (کینڈرل) والی چائے پینے کو دل نہیں مانتا
  15. رباب واسطی

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ذرا ہم بھی دیکھیں خربوزے آنکھیں؟
  16. رباب واسطی

    یو ٹرن

    یو ٹرن
  17. رباب واسطی

    یو ٹرن

    یقین جانیئے اب تک گومگو کی کیفیت میں تھی کہ اب آپ کی جانب سے تنبیہ آئی کہ آئی کیونکہ یہ لڑی شروع کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ اسی موضوع پر محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی جانب سے پہلے ہی لڑی چل رہی تھی
  18. رباب واسطی

    یو ٹرن

    تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا
Top