نتائج تلاش

  1. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    اب شہر میں کہاں رہے وہ با وقار لوگ اب شہر میں کہاں رہے وہ با وقار لوگ مل کر خود اپنے آپ سے ہیں شرمسار لوگ ہاتھوں میں وقت کے تو کوئی سنگ بھی نہ تھا کیوں ٹوٹ کر بکھر گئے آئینہ وار لوگ اپنے دکھوں پہ طنز کوئی کھیل تو نہ تھا زخموں کو پھول کہہ گئے ہم وضع دار لوگ بیٹھے ہیں رنگ رنگ اجالے تراشنے...
  2. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    جی چاچو ان شاء اللہ تعالیٰ ضرور:act-up:
  3. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    جرأت اظہار سے روکے گی کیا جرأت اظہار سے روکے گی کیا مصلحت میرا قلم چھینے گی کیا میں مسافر دن کی جلتی دھوپ کا رات میرا درد پہچانے گی کیا بے کراں ہوں میں سمندر کی طرح موج شبنم قد مرا ناپے گی کیا چل پڑا ہوں سر پہ لے کر آسماں پاؤں کے نیچے زمیں ٹھہرے گی کیا شہر گل کی رہنے والی آگہی مرے زخموں...
  4. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    کھلا نہ مجھ سے طبیعت کا تھا بہت گہرا ہزار اس سے رہا رابطہ بہت گہرا بس اس قدر کہ یہ ہجرت کی عمر کٹ جائے نہ مجھ غریب سے رکھ سلسلہ بہت گہرا سب اپنے آئینے اس نے مجھی کو سونپ دیے اسے شکست کا احساس تھا بہت گہرا مجھے طلسم سمجھتا تھا وہ سرابوں کا بڑھا جو آگے سمندر ملا بہت گہرا شدید پیاس کے عالم...
  5. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    اگر دیوان اور کلیات میں کوئی فرق نہیں تو کلیات فضا ابنِ فیضی شائع ہوئی تھی۔
  6. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    کیوں کہ آپ نے مئو شہر کے متعلق جاننا چاہا تھا اور اکثر و بیشتر کسی ملک یا شہر کو نمایاں حیثیت و مقبولیت اُس کے قابلِ قدر باشندے ہی بخشتے ہیں۔ مئو شہر اپنے زمانے میں فضا ابنِ فیضی کے نام سے کافی معروف تھا۔ میں نے خاص طور پر انہیں چنا نہیں تھا بس اتفاقاً یہ نام زبان پر آ گیا شاید اس کی ایک وجہ یہ...
  7. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    جی سر خطا تو ہر اِک سے ہوتی ہے پر مجھ سے کچھ زیادہ ہی ۔۔۔۔۔۔۔۔
  8. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    معذرت اس بڑی غلطی کے لئے۔(n)
  9. محمل ابراہیم

    میرے پسندیدہ اشعار

    واہ بہت عمدہ
  10. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    سلگنا اندر اندر مصرعۂ تر سوچتے رہنا بدن پر ڈال کر زخموں کی چادر سوچتے رہنا نہیں کم جاں گسل یہ مرحلہ بھی خود شناسی کا کہ اپنے ہی معانی لفظ بن کر سوچتے رہنا زباں سے کچھ نہ کہنا باوجود تاب گویائی کھلی آنکھوں سے بس منظر بہ منظر سوچتے رہنا کسی لمحے تو خود سے لا تعلق بھی رہو لوگو مسائل کم...
  11. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    آنکھوں کے خواب دل کی جوانی بھی لے گیا وہ اپنے ساتھ میری کہانی بھی لے گیا خم چم تمام اپنا بس اک اس کے دم سے تھا وہ کیا گیا کہ آگ بھی پانی بھی لے گیا ٹوٹا تعلقات کا آئینہ اس طرح عکس نشاط لمحۂ فانی بھی لے گیا کوچے میں ہجرتوں کے ہوں سب سے الگ تھلگ بچھڑا وہ یوں کہ ربط مکانی بھی لے گیا تھے سب...
  12. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    غزل کے پردے میں بے پردہ خواہشیں لکھنا نہ آیا ہم کو برہنہ گزارشیں لکھنا ترے جہاں میں ہوں بے سایہ ابر کی صورت مرے نصیب میں بے ابر بارشیں لکھنا حساب درد تو یوں سب مری نگاہ میں ہے جو مجھ پہ ہو نہ سکیں وہ نوازشیں لکھنا خراشیں چہرے کی سینے کے زخم سوکھ چلے کہاں ہیں ناخن یاراں کی کاوشیں لکھنا ہم...
  13. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    لہو ہی کتنا ہے جو چشم تر سے نکلے گا لہو ہی کتنا ہے جو چشم تر سے نکلے گا یہاں بھی کام نہ عرض ہنر سے نکلے گا ہر ایک شخص ہے بے سمتیوں کی دھند میں گم بتائے کون کہ سورج کدھر سے نکلے گا کرو جو کر سکو بکھرے ہوئے وجود کو جمع کہ کچھ نہ کچھ تو غبار سفر سے نکلے گا میں اپنے آپ سے مل کر ہوا بہت مایوس...
  14. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    وہ میل جول حسن و بصیرت میں اب کہاں جو سلسلہ تھا پھول کا پتھر سے کٹ گیا میں دھوپ کا حصار ہوں تو چھاؤں کی فصیل تیرا مرا حساب برابر سے کٹ گیا کتنا بڑا عذاب ہے باطن کی کشمکش آئینہ سب کا گرمیٔ جوہر سے کٹ گیا سب اپنی اپنی ذات کے زنداں میں بند ہیں مدت ہوئی کہ رابطہ باہر سے کٹ گیا دیکھا گیا نہ مجھ...
  15. محمل ابراہیم

    فضا ابنِ فیضی کی شاعری و مختصر تعارف

    تایخ ولاوت- 7 جنوری 1923 بہ مقام مئو فضا ابن فیضی (وفات: 17جنوری 2009ء) فضا صاحب کا نام تو فیض الحسن تھا مگر اپنے قلمی نام فضا ابن فیضی سے مشہور ہوئے یہاں تک کہ لوگ ان کا اصلی نام بھول گئے۔ یکم جولائی 1923ءکو مئوناتھ بھنجن یوپی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم کے بعد مئو کے معروف دینی ادارہ جامعہ...
  16. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    سر اب دیکھئے کُچھ بہتری آئی۔۔۔۔۔؟؟ میں غزل نہیں کوئی میر کی نہ دہائیاں ہوں اسیر کی میں ہوں حالتِ دلِ مضطرب میں نوا ہوں خستہ فقیر کی کبھی سر بہ سجدہ جبین تھی میں نمازیوں کی زمین تھی ہے سوال میری بقا کا لاحق تمہی لاج رکھنا اسیر کی یا مرے غازیوں امتحاں ہے تیرا تمہی لاج رکھنا اسیر کی ذرا...
  17. محمل ابراہیم

    پیٹ کی بھوک سے بڑھ کر کوئی آتش ہی نہیں___بھوک کیا شئے ہے کبھی بھوک میں جل کر دیکھیں

    پیٹ کی بھوک سے بڑھ کر کوئی آتش ہی نہیں___بھوک کیا شئے ہے کبھی بھوک میں جل کر دیکھیں
  18. محمل ابراہیم

    میرے پسندیدہ اشعار

    شکریہ سر یہ اصلاح لینے کے بعد یہاں پوسٹ کی ہوں۔۔۔۔پاسدار ہی ہے ٹائپنگ میں غلطی ہو گئی تھی ٹھیک کر دیا ہے۔
  19. محمل ابراہیم

    میرے پسندیدہ اشعار

    تنگ و تاریک سا حصار ہوں میں روحِ ارضی ترا مزار ہوں میں کر سکی میں ادا نہ قرض ترا زندگی تیری قرضدار ہوں میں تہمتیں تُجھ پہ ساری ناحق تھیں سچ تو یہ ہے ستم شعار ہوں میں بے کلی،بے خودی کا عالم ہے سب ہیں مدہوش وہ خمار ہوں میں زندگی بے کلی سے ہے تعبیر دلِ زندہ ہُوں بے قرار ہوں میں ہے سحؔر مجھ کو...
  20. محمل ابراہیم

    غزل برائے اصلاح

    جی سر
Top