کیا تبصرہ کروں
الفاظ بھی شرمندہ ہیں
کہاں ہیں تہذیب و تمدن کے نام نہاد ٹھیکیدار
اُس باپ سے زیادہ قصور وار تو ہمارا معاشرہ ہیں، ہماری نام نہاد کردار سے عاری ظاہری انا قصور وار ہے لیکن یہ سب بھی ایک طرف۔۔۔کوئی باپ اپنی اولاد کے ساتھ ایسا کیسے کر سکتا ہے
بستیاں چاند ستاروں پہ بسانے والو
کرۂ ارض...