الف عین ، ظہیراحمدظہیر
راہ تو ایسی بھی طویل نہیں
کیوں تری دید کی سبیل نہیں
آگ سے کیسے میں نہ گھبراؤں
اک گنہگار ہوں، خلیل نہیں
کیوں سدا ٹھہرے ایک ہی صورت
ان کی آنکھیں ہیں کوئی جھیل نییں
ہیں وہی اصلِ داستاں میری
تذکرہ ان کا برسبیل نہیں
کیا خبر کتنا کٹ چکا ہے سفر
زیست کی رہ میں سنگِ میل نہیں...