ایک شخص حج کرکے آیا تو سیدھے اپنے محلے کی دکان پر گیا اور دکاندار کو کہا کہ میرا کھاتہ نکالو۔
دکاندار بہت خوش ہوگیا کہ شاید اس کے تین سال کے ادھار ملنے والے ہیں ۔
جونہی اس نے کھاتہ کھولا تو اس آدمی نے کہا " میرے نام کے ساتھ حاجی لکھ دو۔"
بسا اوقات ایک آیت کے مطالعہ کیلئے میں ایک سو تفاسیر دیکھتا، پھر اللہ سے فہم کا سوال کرتا ویرانوں میں مساجد کی جانب نکل جاتا اور اپنا چہرہ وہاں سجدوں میں خاک آلود کر کے اللہ سے سوال کرتا اے ابراہیم علیہ السلام کو سکھانے والے مجھے فہم عطا فرما!
«ربما طالعت على الآية الواحدة مئة تفسير، ثم أسأل الله الفهم، وأقول: يا معلم آدم وإبراهيم علمني. وكنت أذهب إلى المساجد المهجورة ونحوها وأمرغ وجهي في التراب، وأسأل الله تعالى وأقول يا معلم إبراهيم فهمني.»
فقال سهل: «ما رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم النقي حتى لقي الله عز وجل تعالى»
نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے زندگی میں کبھی چھنے آٹے کی روٹی نہیں دیکھی
نوٹ : پہلے متن غلطی سے دوسری حدیث کا پیسٹ ہو گیا تھا۔