نتائج تلاش

  1. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    واقعی، استاد کی نظر پھر استاد کی نظر ہوتی ہے ۔۔۔ اس کا کوئی بدل نہیں :)
  2. محمد احسن سمیع راحلؔ

    تمام دہر ہی جیسے کسی خمار میں ہے

    واہ واہ!!!! کچھ ایسا ہی ایک بار مرزا کاہل خرطوموی بھی فرما گئے تھے عشق نہیں، یہ پاگل پن ہے اس سے ہارو تم ہر بار! :) عمدہ غزل ہے ماشاء اللہ، بہت سی داد
  3. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح

    ان اشعار میں بالترتیب آؤ اور چلو بھرتی کے الفاظ معلوم ہوتے ہیں. راجا اور رانی دیسی الفاظ ہیں، ان کو اصولا واؤِ عطف کے ذریعے ملایا نہیں جا سکتا. باقی غزل مجھے تو ٹھیک لگ رہی ہے اب.
  4. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    تکا بائے عامر لیاقت :)
  5. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    درست جواب :)
  6. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    میرا خیال ہے کہ نہیں :)
  7. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    یہ کامبینیشن بھی بن سکتا ہے، مگر لفظ یہ نہیں :)
  8. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    اف اونلی آئی ہیڈ اے روپی فار ایچ مراسلہ ... تو... تب بھی میرے پاس صرف پندرہ سو روپے ہی ہوتے :)
  9. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    دیکھو بھئی، اب فاضل ناول نگار سے اتنے متاثر ہوگے تو مجبورا ہمیں کہنا پڑے گا کہ اس والے درما کے ساتھ ہمزۂ اضافت کے ذریعے دل کو جوڑا نہیں جا سکتا :)
  10. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    بھائی، یہ آپ کا حسن ظن ہوسکتا ہے، وگرنہ مجھے تقریبا کامل یقین ہے یہ معنی ناول نگار کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوں گے :)
  11. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    پھر ایک اور چاکلیٹ پڑ جاتی بھائی ... ہم ایسے ہی ٹھیک ہیں :)
  12. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    درماں درمان کی گردان سے مجھے ام درمان یاد آ گیا جو خرطوم کا جڑواں شہر ہے :)
  13. محمد احسن سمیع راحلؔ

    طبع زاد اشعار کی بیت بازی

    یہ عجب اعجاز ہے اس سرزمینِ ہند کا جو تھا ڈسکاؤنٹ عربی میں وہ شوہر ہو گیا :)
  14. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح - اساتذہ کے پیشِ نظر

    بیٹے ہی لے کر آئیں تو زیادہ اچھا لگے گا دلارے کے ساتھ
  15. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح - اساتذہ کے پیشِ نظر

    ہر اگر مفرد ہو تو اس کا وزن 2 ہوگا. تاہم تقطیع ہمیشہ ملفوظی ہوتی ہے. ہر کا تلفظ ہَ+رْ ہوتا ہے. اس کی ر ساکن ہے اس لیے سامنے کے الف سے اس کا وصال ہو گیا.
  16. محمد احسن سمیع راحلؔ

    برائے اصلاح - اساتذہ کے پیشِ نظر

    اس کو وصالِ الف کہتے ہیں ... یہاں الف گرتا نہیں بلکہ اسکی حرکت اگلے حرف میں ضم ہو جاتی ہے ... اس سے روانی میں خلل نہیں آتا بلکہ اور بڑھ جاتی ہے، اسی لیے یہ اساتذہ کا اسلوب رہا ہے.
  17. محمد احسن سمیع راحلؔ

    لفظ ڈھونڈیں ۔ دو

    تھینک یو ... چلیں ڈاک کا خرچ بچ گیا ... اب میں چاکلیٹ خرید کر خود ہی کھا لوں گا :)
Top