ان اشعار میں بالترتیب آؤ اور چلو بھرتی کے الفاظ معلوم ہوتے ہیں.
راجا اور رانی دیسی الفاظ ہیں، ان کو اصولا واؤِ عطف کے ذریعے ملایا نہیں جا سکتا.
باقی غزل مجھے تو ٹھیک لگ رہی ہے اب.
ہر اگر مفرد ہو تو اس کا وزن 2 ہوگا. تاہم تقطیع ہمیشہ ملفوظی ہوتی ہے. ہر کا تلفظ ہَ+رْ ہوتا ہے. اس کی ر ساکن ہے اس لیے سامنے کے الف سے اس کا وصال ہو گیا.
اس کو وصالِ الف کہتے ہیں ... یہاں الف گرتا نہیں بلکہ اسکی حرکت اگلے حرف میں ضم ہو جاتی ہے ... اس سے روانی میں خلل نہیں آتا بلکہ اور بڑھ جاتی ہے، اسی لیے یہ اساتذہ کا اسلوب رہا ہے.