حیرت کی بات ہے کہ پطرس بخاری نے چند مزاحیہ مضامین لکھے اور باب علم و فن نے ان کو اردو ادب کی تاریخ مزاح نگاری میں ایک اہم اور موثر مقام دیا۔
یہی بات اس امر کی دلیل ہے کہ پطرس کی مزاح نگاری میں عظمت اور گہرائی کے عناصر ہیں، گویا کہ ان کی مزاح نگاری میں ایک نئی چیز بھی ہے اور ناقابل تقلید بھی...