نہ کرتے سامنے دشمن کے چاہے پھر کبھو کرتے
بھری محفل میں مجھ کو تم نہ یوں بےآبرو کرتے
کٹی ہے عمر میری سب کی سب جنگل بیاباں میں
تمہاری دید کی خاطر، تمہاری جستجو کرتے
ضرورت کیا تھی بھالا مارنے کی بس یہ کافی تھا
نظر ہی ٹیڑھی ترچھی مجھ پہ تم اے جنگجو کرتے
(( مری جاں گنجی ہی ہوجاتی تو اس کام میں آخر...