مسلمان قران اور احادیثِ صحیحہ کی باتوں کو لاجک یا سائنس کی بنیادپر نہیں پرکھتے (ہاں البتہ لاجک اور سائنس والوں کے لئے بھی قران ڈھیروں ڈھیر نشانیاں یعنی آیات پیش کرتا ہے)۔ سائنس تو آج جو کہتی ہے ہو سکتا ہے کہ سو دو سو سال بعد وہ کہے کہ پچھلی تھیوری غلط تھی اور اب کچھ اور ثابت ہو گیا ہے۔ جیسا...
ان شاء اللہ!
اللہ بڑا غفور ہے، رحیم ہے۔
اللہ ہم سب کے حال پر رحم فرمائے اور مجھ سمیت جو غافل ہیں، اُن کو ہدایت عطا فرمائے۔
میرا خیال ہے کہ اس گفتگو کو اب ختم کر دیا جائے تو بہتر رہے گا۔