کاغذی کرنسی ہی سودی نظام کی اساس ہے. ایک آدمی اگر آج کی تاریخ میں کسی کو دس تولے سونا قرض دیتا ہے اور سال بعد بغیر سود کے دس تولے ہی واپس لیتا ہے جس میں اس کو کسی افراط و تفریطِ زر کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا اور اور اس کی قوتِِ خرید مستحکم ہی رہتی ہے. جبکہ اس کے برعکس ایک لاکھ روپے کاغذی آج کی...