نتائج تلاش

  1. پ

    کٹھن ھے راہ گذر سوچنا ھی پڑتا ھے (عبدالرؤف عروج

    کٹھن ھے راہ گذر سوچنا ھی پڑتا ھے مال ذوق سفر سوچنا ھی پڑتا ھے فقیہہ شہر کا لالہ کنار پیراہن ھے کس کے خون سے تر سوچنا ھی پڑتا ھے ھیں آج بھی تو ہزار آفتاب شب آلود یہ اہتمام سحر سوچنا ھی پڑتا ھے تلاش کنج صبا میں بھٹکنے والوں کو کھلے ھیں گل کہ شرر سوچنا ھی پڑتا ھے پکارتی ھیںصبحیں...
  2. پ

    آج کا شعر - 3

    میں وہ آدم گزیدہ ھوں جو تنہائی کے صحرا میں خود اپنی چاپ سن کر لرزہ بر اندام ھو جائے بشیر بدر
  3. پ

    طلسم عشق تھا سب اس کا سات ھونے تک (تاجدار عادل

    طلسم عشق تھا سب اس کا سات ھونے تک خیال درد نہ آیا نجات ھونے تک ملا تھا ہجر کے رستے میں صبح کی مانند بچھڑ گیا تھا مسافر سے رات ھونے تک عجیب رنگ بدلتی ھے اس کی نگری بھی ھر ایک نہر کو دیکھا فرات ھونے تک وہ اس کمال سے کھیلا تھا عشق کی بازی میں اپنی فتح سمجھتا تھا مات ھونے تک...
  4. پ

    حادثہ روز نیا واقعہ تھا روز و ھی (تاجدار عادل

    حادثہ روز نیا و ا قعہ تھا روز و ھی زخم ھر لمحہ نئے درد ملا روزو ھی وھی اک وصل کیخواھش کیلیے ہجر کی شام وحشت جاں کے لیے حرف دعا روزو ھی وھی اک شخص کی خاطر نئی بست کا پتہ شکلیں ھر روز نئی راہ وفا روز وھی ھر نئے روز نئی طرح سے زندہ رہنا وحشتیں روز وھی درد ودوا روز وھی وھی ھر...
  5. پ

    سیر کہان کی کیا کیا دیکھاجو بھی بیتا حال لکھو ( تاجدار عادل

    سیر کہان کی کیا کیا دیکھاجو بھی بیتا حال لکھو کیسے گزرا سال تمہارا ھم کو سب احوال لکھو پہلے پہل جب ملک چھٹا اور دیس نیا اک دیکھا تو کس کو سوچا یاد کیا کیاکیا آئے خیال لکھو کیا یاد ہماری آئی تھی یا بھول گئے ہر عہد وفا وقت نے کچھ باقی بھی رکھا یا ھو گیا سب پامال لکھو باتیں اس نے...
  6. پ

    اس کی یادوں کا سلسلہ ھو گا (تاجدار عادل

    اس کی یادوں کا سلسلہ ھو گا اس کہانی میں اور کیا ھو گا جب بچھڑ کر بھی وہ خاموش رہا گھر پہنچ کر تو رو دیا ھو گا خود کو سمجھا لیا ھے میں نے مگر کیا وہ خود بھی بدل گیا ھو گا اتنا آساں نہ تھا مجھے کھونا اس نے خود کو گنوا دیا ھو گا مجھ کو ویران کر دیا جس نے کہیں آباد تو ھوا...
  7. پ

    جس نے تم کو چاند کہا اور جس نے خوشبو جانا تھا (تاجدار عادل

    جس نے تم کو چاند کہا اور جس نے خوشبو جانا تھا اس لڑکے کا نام بتاؤ کیا وہ بھی میرے جیسا تھا جو کہتا تھا تم اچھی ھو اور تم سے اچھا کوئی نہیں وہ لڑکا اب بھی سچا ھے اور پہلے بھی سچا تھا اس کا جذبہ میرا جذبہ اور کتابیں ایک سی ھیں باتیں کیسی کرتا تھا کیا طرز سخن بھی مجھ سا تھا تم جب...
  8. پ

    اک تلاطم میں ھوں شورش میں ھوں چکر میں ھوں (تاجدار عادل

    اک تلاطم میں ھوں شورش میں ھوں چکر میں ھوں رقص کرتا ھوں مگر ترشے ھوئے پتھر میں ھوں میرے اندر دو صفیں ھیںصرف تیرے واسطے روز لڑتا ھوں ھے جو خود سے میں اسی لشکر میں ھوں میرا مالک بھی مری قیمت سے خود واقف نہیں اک خزانہ ھو کے میں ٹوٹے ھوئے چھپر میں ھوں میرے ساتھی ڈھونڈتے ھیں مجھ کو...
  9. پ

    دیکھوں تو شہر بھر ھی تماشا دکھائی دے (تاجدار عادل

    دیکھوں تو شہر بھر ھی تماشا دکھائی دے چیخوں تو پیڑ پات بھی بہرا دکھائی دے ہر شخص اپنے آپ کو کرتا رھے تلاش ہر شخص اپنے اپ میں چھپتا دکھائی دے میں ھی نہیںھوں اپنی تباہی کی داستاں وہ بھی اب اپنے آپ سے لڑتا دکھائی دے کرتا رھا تلاش جو ماں اپنی عمر بھر مجھ کو ہر اک سڑک پر وہ بچہ...
  10. پ

    چند پیاسی تحریریں

    آج یونہی لکھنے کیلیے بیٹھا تو ایک خیال آیا کہ اگر الفاظ بارش کی مانند ھوتے اور اوراق کسی زرخیز قطعہ ارا ضی کی طرح ھوتے تو ھم میں سے اکثر کسان بننا پسند کرتے ۔ کہ پھر کسان کاکام صرف اچھی اور بہترین قسم کی کتب اور خیالات کی کاشت ھوتا ۔ اور اس اراضی ( پاکستان) سے منتخب قسم کی کتب اور اقوال اور...
  11. پ

    جاں نثار اختر ھم نے کاٹی ھیں تری یاد میں راتیں اکثر -جاں نثار اختر

    ھم نے کاٹی ھیں تری یاد میں راتیں اکثر دل سے گزری ھیں تاروں کی باراتیں اکثر عشق راہزن نہ سہی عشق کے ھاتھوں اکثر ھم نے لٹتی ھوئی دیکھی ھیں باراتیں اکثر ھم سے اک بار بھی جیتا ھے نہ جیتے گا کوئی وہ تو ھم جان کے کھالیتے ھیں ماتیں اکثر ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ھیں تم نے جو...
  12. پ

    جاں نثار اختر تو اسقدر مجھے اپنے قریب لگتا ھے -جاں نثار اختر

    تو اسقدر مجھے اپنے قریب لگتا ھے تجھے الگ سوچوں تو عجیب لگتا ھے جسے نہ حسن سے مطلب نہ عشق سے سروکار وہ شخص مجھ کو بہت بد نصیب لگتا ھے حدود ذات سے باہر نکل کے دیکھ ذرا نہ کوئی غیر نہ کوئی رقیب لگتا ھے یہ دوستی یہ مراسم یہ چاہتیں یہ خلوص کبھی کبھی مجھے سب عجیب لگتا ھے افق پہ...
  13. پ

    جاں نثار اختر آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ھے کہ تم ھو -جاں نثار اختر

    آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ھے کہ تم ھو سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ھے کہ تم ھو جب شاخ کوئی ھاتھ لگاتے ھی چمن میں شرمائے لچک جائے تو لگتا ھے کہ تم ھو صندل سے مہکتی ھوئی پر کیف ھوا کا جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ھے کہ تم ھو اوڑھے ھوئے تاروں کی چمکتی ھوئی چادر ندی کوئی بل کھائے تو...
  14. پ

    وہ بھی تو یاد ھے نا مجھے آپ کا ملن - معاذ حسن

    وہ بھی تو یاد ھے نا مجھے آپ کا ملن اب طرز تغافل پہ پریشاں کیوں نہ ھوں سوچوں پہ جہاں مفلسی کے قفل سجے ھوں محفل میں ایسی لوگ بے زباں کیوں نہ ھوں جس عہد میں منافق بھی ٹھہرے ھوں معزز اس دور میں قیامت کے نشاں کیوں نہ ھوں تصویرزندگی میں بھرا درد ھی کا رنگ خالق میں تیرے جرم پہ...
  15. پ

    غزل - سوکھے ہونٹ، سلگتی آنکھیں، سرسوں جیسا رنگ ۔ شبنم شکیل

    سوکھے ھونٹ سلگتی آنکھیں سرسوں جیسا رنگ - شبنم شکیل سوکھے ھونٹ سلگتی آنکھیں سرسوں جیسا رنگ برسوں بعد وہ دیکھ کے مجھ کو رہ جائے گا دنگ ماضی کا وہ لمحہ مجھ کو آج بھی خون رلائے اکھڑی اکھڑی باتیں اسکی غیروں جیسے ڈھنگ دل کو تو پہلے ھی درد کی دیمک چاٹ گئی تھی روح کو بھی اب کھاتا جائے...
  16. پ

    عباس تابش پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ھے - عباس تابش

    پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ھے اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ھے ایک محبت اور وہ بھی ناکام محبت لیکن اس سے کام چلایا جا سکتا ھے دل پر پانی پینے آتی ھیں امیدیں اس چشمے میں زہر ملایا جا سکتا ھے مجھ گمنام سے پوچھتے ھیں فرہاد و مجنوں عشق میں کتنا نام کمایا جاسکتا ھے یہ...
  17. پ

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں - اسلم انصاری

    میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹجہرا بھی نہیں -اسلم انصاری میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹجہرا بھی نہیں حادثہ کیا تھا جسے دل نے بھلایا بھی نہیں جانے والوں کو کہاں روک سکا ھے کوئی تم چلے ھو تو کوئی روکنے والا بھی نہیں دور و نزدیک سے اٹھتا نہیں شور زنجیر اور صحرا میں کوئی نقش کف پا بھی...
  18. پ

    میں کس یقین سے ارمان کا حاصل کہوں تجھے -معاذحسن

    میں کس یقین سے ارمان کا حاصل کہوں تجھے منزل کسے ملی ھے جو منزل کہوں تجھے فطرت ھی غم پسندی پہ مائل تھی جان من اتنا دروغ گو نہیں سلاسل کہوں تجھے تجھ سے بچھڑ کر ایک پل راحت نہیں ملی میں کائنات نام دوں یا دل کہوں تجھے سوچوں کے دائرے سے نکل کر ذرا حضور لفظوں میں آکے جھوم غزل کہوں...
  19. پ

    سلیم کوثر میں خیال ھوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ھے- سلیم کوثر

    میں خیال ھوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ھے سر آئینہ مرا عکس ھے پس آئینہ کوئی اور ھے میں کسی کے دست طلب میں ھوں تو کسی کے حرف دعا میں ھوں میں نصیب ھوں کسی اور کا مجھے مانگتا کوئی اور ھے کبھی لوٹ آئیں تو پوچھنا نہیں دیکھنا انہیں غور سے جنہیں راستے میں خبر ھوئی کہ یہ راستہ کوئی...
  20. پ

    میں ھوں خود سر تو طلبگار انا تم بھی ھو -شفیق احمد

    میں ھوں خود سر تو طلبگار انا تم بھی ھو میں ھوں مشکل میں سر دار انا تم بھی ھو میری کوشش ھے کہ میں کچھ بھی نہ اظہار کروں مجھ کو معلوم گرفتار انا تم بھی ھو مجھ کو یہ خبط تیرا درد چھپائے رکھوں مجھ کو یہ علم کہ بیمار انا تم بھی ھو مجھ کو بھی کرب مسلسل کے سوا کچھ نہ ملا اور آزردہ...
Top