نتائج تلاش

  1. تہذیب

    ڈپلومیسی

    چند سال پہلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صدر بش سے پوچھا گیا کہ عراق پر حملہ کرنے پر کیوں زور دیا جارہا ہے ؟ جواب دیا گیا ۔ " کیونکہ عراق کے پاس مہلک خیز ہتھیار موجود ہیں ۔" سوال۔" اس کا کیا ثبوت ہے کہ ان کے پاس ایسے ہتھیار موجود ہیں ؟ " " ہمارے پاس ان ہتھیاروں کی سپلائی کی رسیدیں موجود ہیں " ھاھاھا...
  2. تہذیب

    عمرخیام کے ساتھ مراکش میں

    لاہور اور مراکش کے شہر می بہت سے چیزیں مماثلت رکھتی ہیں۔ لاہور کے بارہ دروازے مشہور ہیں۔ مراکش کے پرانے شہر کے گرداگرد ایک فصیل ہے، یہ فصیل ابھی بھی قائم ہے۔ ہر سال اس کی لیپا پوتی ہوتی رہتی ہے۔ اس فصیل میں بائیس دروازے ہیں۔ لاہور کی طرح مراکش کا بھی ایک نیا شہر ہے اور ایک پرانا شہر۔ پرانے...
  3. تہذیب

    چائے کی پیالی میں طوفان

    چائے کی پیالی میں مکھی گر گئ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ : انگریز نے چائے پھینک دی۔پیالی واپس کردی۔ امریکی نے چائے میں سے مکھی نکال کر باہر پھینک دی اور اسی طرح سے چائے پینے لگ گیا۔ چینی نے مکھی کو نکال کر کھالیا اور اوپر سے چائے پینے لگا عربی نے چائے کو پیالی سمیت باہر پھینک دیا اسرائیلی نے مکھی نکال کر...
  4. تہذیب

    عمرخیام کےساتھ ساتھ

    مجھ کو کچھ علاقوں کے سفر اس واستی پیش آئے کیونکہ مجھ کو کچھ دوست لوگ نے اپنی شادیوں می شرکت کے دعوت نامے بھیجے۔ چونکہ میرے مشاغل، دلچسپی کے سامان، اور شوق ہر دور، ہر وقت می مختلف رہے ہیں اس واستی میرا واسطہ مختلف قسم کا لوگوں سے رہا ہے۔ اور مجھے مختلف علاقے، مختلف رسمیں اور مختلف رواج دیکھنے کا...
  5. تہذیب

    عمرخیام کے مزید ظریفے

    ایک کم گو، دیہاتی اور شرمیلے لڑکے کی اپنی ہونے والی منگیتر سے پہلی ملاقات تھی۔ لڑکے کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ اس ملاقات میں کیا بات کرنی ہے۔ اس نے بہت سمجھا کہ اس معاملے میں کسی بڑے سے مشورہ کرلیا جائے، یہ سوچ کر اس نے گاؤں کے سب سے بڑے سیانے سے رابطہ کیا۔ سیانے نے اس کو سیانا مشورہ دیا کہ...
  6. تہذیب

    عمر خیام پہاڑی کے لطیفے

    ایک پنجابی دیہاتی بھاگم بھاگ ریل گاری پر سوار ہوا۔ اس کے سر پر چار سیر دیسی گھی سے بھری ہوئی ولٹوہی بھی تھی۔ ڈبے کے اندر آکر وہ خود تو ایک طرف ٹھنس گیا لیکن ولٹوہی رکھنے کے لیے اسے کوئی جگہ نظر نہ آئی۔ مسافروں کے پاؤں میں پہلے ہی بہت زیادہ سامان پڑا ہوا تھا۔ بہت دیر سوچنے کے بعد اس نے ولٹوہی کو...
  7. تہذیب

    جٹ دا ویر

     میاں جی کماد کے کھیت میں جاتے تو گنے کو ھاتھ لگا کر کہتے۔ " کماد دی کھیتی۔۔۔۔ دس دے مینوں چھیتی چھیتی۔۔ گنے پٹاں دو یا چار " پھر خود ہی بولے۔ " میاں جی آپ کا اپنا کماد ہے، جتنے مرضی توڑ لو " کچھ دنوں بعد کھیت کافی خالی ہوگیا، جاٹ کو فکر پڑ گئ، وہ تاڑ میں بیٹھ گیا۔ ایک دن ا س نے میاں جی...
Top