فقدان وفا کا ہے سنگین شبابوں میں
ممکن ہے کہ ملتی ہو یہ خانہ خرابوں میں
اقدار ہماری بھی کبھی اعلیٰ و ارفع تھیں
اب ذکر ہی ملتا ہے مکتب کے نصابوں میں
پہرے ہیں محبت پر نفرت کو ہے آزادی
محبوب سے ملنا ہو ملتے ہیں حجابوں میں
معلوم ہے دھوکہ ہے ہر عہدِ وفا اُن کا
پھر شوق سے رہتا ہوں...