چاچو کا ایک خوبصورت افسانہ ان کے فیس بُک سے پتہ نہیں یہاں شائع کرنا کیوں بھول جاتے ہیں چاچو۔
افسانہ ۔۔۔ ۹۔ مارچ۔ ۱۹۸۶ء
آخری جزیرہ
ہاں بھیا! میں اب یہاں نہیں رکوں گا، اسے میرا فیصلہ کہہ لیں یا مجبوری، بہر حال .... یہ جو زندگی ہے نا، بھیا! سمندر کی طرح ہے جس کے دھاروں پر ہم سب بہہ رہے ہیں، ہاتھ...