سیما بہن! یہ شاعر کا انسانیت کی زبوں حالی پر مایوسی کی کیفیت میں کیا جانے والا ایک تبصرہ ہے، نہ کہ خدا کا انکار۔ اور ہمیں شاعری میں جابجا یہ انداز مل جاتا ہے۔
اچھا یا برا، مگر شاعری میں یہ انداز ایک حقیقت ہے۔ مجھے یہ خدا کے انکار کے بجائے خدا سے شکوہ زیادہ محسوس ہوتا ہے۔
میں ایڈریس بھیج دوں گا۔
کراچی سے نمکو اور شیر مال، حیدر آباد سے ربڑی، ملتان سے حلوہ، لاہور سے خلیفہ نان خطائی اور چکوال سے پہلوان ریوڑی لیتے ہوئے آئیے گا۔