ڈھیر سارا وقت ویرانوں میں گزارنے کے بعد کھوج میں یہ ہماری آخری رات تھی غزل نائٹ تھی کوئی بے سُرا ساگائیک دل کو نہ بھایا ہم کھانے بعد کمرے میں آئے تاکہ آرام کر سکیں کیونکہ صبح ناشتے کے فوراًبعد ائیر پورٹ کے لئے نکلنا تھا ۔۔۔
نہیں چٹان کے سینے پہ یوں ہی چادرِ آب
ہیں آبشار کے پیچھے خزانے دریا...