جب توپیدا ہوا تو کتنا مجبور تھا
یہ جہاں تیری سوچوں سے بھی دور تھا
ہاتھ پائوں بھی تب تیرے اپنے نہ تھے
تیری آنکھوں میں دنیا کہ سپنےنہ تھے
تجھ کو آتا تھا جو کام وہ صرف رونا ہی تھا
دودھ پی کے تیرا کام صرف سونا ہی تھا
تجھ کو چلنا سکھایا ماں نے تیری
تجھ کو دل میں بسایا ماں نے...