نتائج تلاش

  1. واجد عمران

    ضبط کا مرحلہ اظہار تک آ پہنچا ہے ۔ غزل اختر عثمان

    ضبط کا مرحلہ اظہار تک آپہنچا ہے کوئی روتا ہُوا بازار تک آ پہنچا ہے حلقہ در حلقہ بڑھی جاتی تھی کوتہ قدمی سلسلہ قافلہ سالار تک آ پہنچا ہے آیک آنسو جو رُکا تھا سرِ مشکیزہء چشم آخرِ کار وہ رُخسار تک آ پہنچا ہے حرم و دیر صدا دیتے ہیں رسماً ورنہ اب تو درویش دَرِ یار تک آ پہنچا ہے ایک خوشبو کا...
  2. واجد عمران

    وہ بزم کون سی ہے کہ زیر و زبر نہ ہو (غزل ) اختر عثمان

    وہ بزم کون سی ہے کہ زیر و زبر نہ ہو ! دِل میں طنابِ خیمئہ لیلیٰ تو ورنہ ہو یہ کارِ عشق بھی ہے عجب کارِ ناتمام سمجھیں کہ ہورہا ہے مگر عمر بھر نہ ہو اِک دشتِ بے دِلی میں لہو بولنے لگے ایسے میں ایک خواب کہ تُو ہو ، مگر نہ ہو چہر ے پہ سائے میں بھی خراشیں دکھائی دیں آئینہء حیات پہ اِتنی نظر...
  3. واجد عمران

    کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا (غلام محمد قاصر )

    کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا اور ڈوبنے والوں کا جذبہ بھی نہیں بدلا تصویر نہیں بدلی ، شیشہ بھی نہیں بدلا نظریں بھی سلامت ہیں چہرہ بھی نہیں بدلا ہے شوقِ سفر ایسا اک عمر سے یاروں نے منزل بھی نہیں پائی رستہ بھی نہیں بدلا بیکار گیا بن میں سونا مرا صدیوں کا اس شہر میں تو اب تک سکہ...
  4. واجد عمران

    آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے (غلام محمد قاصر )

    آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے مشکل میں پڑ جائیں گے تصویر بنانے والے جزوِ شعر نہیں ہیں قاصر جزوِ جاں کر ڈالے ہم کو جتنے درد مِلے تھے میر بنانے والے
  5. واجد عمران

    یاد اشکوں میں بہا دی ہم نے (غلام محمد قاصر )

    یاد اشکوں میں بہا دی ہم نے آ کہ ہر بات بھلا دی ہم نے گلشنِ دل سے گزرنے کے لیے غم کو رفتارِ صبا دی ہم نے اب اسی آگ میں جلتے ہیں جسے اپنے دامن سے ہوا دی ہم نے غم کی تشریح بہت مشکل تھی اپنی تصویر دکھا دی ہم نے
Top