جی ہاں پشاور جاتے ہیں ۔ اور یہاں کے ایک مرحوم شاعر کے ایک پشتو شعر کا ترجمہ پیش خدمت ہے ۔ میرا خیال ہے کہ اس کی دیوانگی کی وجہ بھی یہی مارچ اپریل کی سردی ہی ہے ۔ شعر کا ترجمہ کچھ یوں ہے
اوروں کے لیے پیغام انبساط ہے بہار
ہم شاعر تو دیوانگی کے عالم میں صحرا میں نکلے پڑتے ہیں جب آتی ہے بہار