ہائیں ، لگتا ہے کہ آپ تو شاعری کے کئی سارے اسباق بھول گئیں، صابرہ امین ۔ قطعہ یا نظم میں قافیہ ہونا ضروری نہیں ، صرف وزن کی شرط ہوتی ہے ۔ غیر مقفٰی نظمیں تو عام ہیں ۔
یہ قطعہ آپ نے حسبِ معمول بہت اچھا لکھا ہے ۔ اپنے خیال اور احساس کو کامیابی سے لفظوں میں پرودیا ہے۔ ابلاغ میں کامیاب ہیں یہ اشعار!
صرف ایک مسئلہ اس میں "اہلِ دوستاں " کا ہے ۔ اہل کا سابقہ یا تو اسمِ مکان کے ساتھ استعمال ہوتا ہےیا کسی صفت یا خصلت کے ساتھ ۔ مکان کے ساتھ جیسے اہلِ شہر ، اہلِ محفل ، اہلِ خانہ وغیرہ۔ صفت کے ساتھ جیسے اہل شوق، اہل ہنر ، اہلِ قلم وغیرہ