یہ شام ڈھل تو لے ذرا، یہ دل سنبھل تو لے ذرا
میں تھوڑی دیر جی تو لوں، نشے کے گھونٹ پی تو لوں
ابھی تو کچھ کہا نہیں، ابھی تو کچھ سنا نہیں
برا نہ مانو بات کا، یہ پیار ہے گلہ نہیں!
وقت کی قید میں زندگی ہے مگر
چند گھڑیاں یہی ہیں جو آزاد ہیں
ان کو کھو کر ابھی جانِ جاں
عمر بھر نہ ترستے رہو
کتنا معصوم و رنگیں ہے یہ سماں
حسن اور عشق کی آج معراج ہے
کل کی کس کو خبر جانِ جاں
روک لو آج کی رات کو
اب کے ہم ڈوبے تو شاید کبھی ڈسکورڈوں پہ ابھریں
جس طرح بریل میں حروف تہجی کوڈوں پہ ابھریں
تو محفلین ہے نہ میرا حسن ایشل خانم جیسا
دونوں ڈسکورڈئین ہیں تو کیوں اتنے (ایزی) لوڈوں پہ ابھریں؟
میں تھوڑی دیر جی تو لوں، نشے کے گھونٹ پی تو لوں
ابھی تو کچھ کہا نہیں، ابھی تو کچھ سنا نہیں
برا نہ مانو بات کا، یہ پیار ہے گلہ نہیں!
(اے اردو محفل!)