سحاب تو ممکن ہی نہیں ، نین بھائی ۔ سحاب کا یہاں کوئی محل نہیں ۔ اور نہ یہ لفظ وزن میں آتا ہے اور نہ قافیہ بن سکتا ہے ۔ ہوجیے ردیف ہے اور اس غزل کے قوافی الف پر ختم ہوتے ہیں ۔ اس کا وزن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ہے۔ ریختہ والے تو پرانی کتب سے ٹائپ کرتے وقت مکھی پر مکھی ماردیتے ہیں ۔ اصل کتاب سے دیکھیے کہ وہاں کیا ہے۔