صرف رنجیدہ و اداس چہرے ہی نہیں بلکہ چہرے کی خوشی اور خوشیوں بھری مسکراہٹ بھی لوگوں کو تجسس میں مبتلا کرتی ہے اور اکثریت کی عادت یا مجبوری ہوتی ہے سوالات کرنا۔اب ہر بات تو ہر کسی کو بتانے والی نہیں ہوتی ناں تو چہرہ سپاٹ (بے تاثر) رکھنے کی ریاضت کریں