عباد اللہ بھائی میرے الفاظ کا چناؤ شاید ٹھیک نہیں تھا۔میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنا درست نہیں ہے۔مرنے والے کو تو حکومت ویسے بھی تحفظ فراہم نہ کرسکی ،اب یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا کیا فائدہ
حکومت پہلے مشعال خان کے معاملےکی وضاحت تو کردے. یہاں سب سے بڑا کام نام تبدیل کر دینا ہے. حامد حسین کے قاتلوں کا آج تک کوئی سراغ نہیں سازش بے بقاب نہیں دہشت گردوں کی چال کا علم نہیں بس باچا خان یونی کا نام ڈاکٹر حامد حسین کے نام۔پہ رکھ دو.
میری ناقص رائے کے مطابق مشعال خان کا نام کسی کو دینے یا نہ دینے سے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ مشعال خان کے اپنے نام پہ جو کیچڑ اچھالی گئی اس کو صاف کیا جائے. ۔کسی بھی مسلمان گھرانے کے چشم و چراغ پہ لا دینی کا فتوی زیادہ تکلیف دہ ہے
وہ مشعال خان جسے میں جانتی تک نہیں اس کی وجہ سے میں اب تک بے سکونی کا شکار ہوں. رات کو ڈر کہ اٹھ جاتی ہوں یا اللہ وہ بچہ اگر دین کا۔منکر نہیں تھا اپنے پیارے نبی کا منکر نہیں تھا تو اللہ اس کی بے گناہی اس دنیا میں بھی عیاں کر دے اور آخرت کا تو تیرا وعدہ ہے ہی.
اور اللہ ہمیں ہماری اولادوں دوست احباب اور تمام مسلمانوں کا خاتمہ بالخیر ہو خاتمہ بالایمان ہو. مشعال کی ماں کا دکھ میں نہیں جانتی لیکن میں اپنے بچوں کو دیکھ کر کانپ اٹھتی ہوں. اللہ کیسی ہوا چلی ہے. کیا گورکھ دھندہ ہے ہمیں بچا لے آمین.
کیا ہی بہتر ہو اگر مسلمان مسلممان کی فلاح کی بھی کوشش کر لیا کریں. اگر کوئی دین سے دور ہوتا ہے تو اسے دین۔کی طرف مائل کرنا بھی ہمارے فرائض میں شامل ہے صرف فتوٰی لگا کر قتل۔کرنا ہی مسلمانی نہیں.
جہاں تک اسلام۔کی دعوت و تبلیغ کی بات ہے تو ہمارے پیارے نبی صہ اور اللہ نے امت مسلمہ پر یہ فریضہ عائد کر رکھا ہے کہ لوگوں کو آگ کے گڑھے میں گرنے سے بچایا جائے اور انھیں فلاح کی طرف آنے کی دعوت دی جائے. بہتر انداز سے