مسافر ہوں یارو ۔۔۔

مسافر

محفلین
مسافر
کے پسندیدہ ترین فلمی نغمے


نوٹ : براہ مہربانی اس دھاگے میں صرف نغمے شامل کیے جائیں ، کسی تبصرے سے احتراز کریں ۔۔۔
بہت شکریہ ، نوازش ، کرم ، مہربانی !!
:)
 

مسافر

محفلین
مسافر ہوں میں یارو ۔۔۔

ٹائیٹل : مسافر ہوں میں یارو
فلم : پریچے (1972 ء)
موسیقار : ر۔ڈ۔ برمن
کاسٹ : جتندر ، جیہ بہادری
گلوکار : کشور کمار


مسافر ہوں میں یارو
نہ گھر ہے نہ ٹھکانہ
مجھے چلتے جانا ہے ، بس ، چلتے جانا
مسافر ہوں یارو ۔۔۔۔

اک راہ رُک گئی ، تو اور جُڑ گئی
میں مڑا تو ساتھ ساتھ ، راہ مڑ گئی
ہوا کے پَروں پہ ، میرا آشیانہ
مسافر ہوں یارو ۔۔۔۔

دن نے ہاتھ تھام کے ، اِدھر بٹھا لیا
رات نے اشارے سے ، اُدھر بلا لیا
صبح سے شام سے مرا ، دوستانہ
مسافر ہوں یارو ۔۔۔۔
 

مسافر

محفلین
رُک جانا نہیں ، او راہی او راہی

ٹائیٹل : رُک جانا نہیں ، او راہی او راہی
فلم : امتحان (1974 ء)
موسیقار : لکشمی کانت پیارے لال
کاسٹ : ونود کھنہ ، تنوجہ ، بندو
گلوکار : کشور کمار


رُک جانا نہیں ، تُو کہیں ہار کے
کانٹوں پہ چل کے ملیں گے سائے بہار کے
او راہی ، او راہی
او راہی ، او راہی ۔۔۔۔

سورج دیکھ رُک گیا ہے ، تیرے آگے جھک گیا ہے
جب کبھی ایسے کوئی مستانہ
نکلے ہے اپنی دھن میں دیوانہ
شام سہانی بن جاتی ہے ، دن انتظار کے

ساتھی نہ کارواں ہے ، یہ تیرا امتحاں ہے
یونہی چلا چل دل کے سہارے
کہ دیتی ہے منزل تجھ کو اشارے
دیکھ کہیں کوئی رُکا نہیں لے ، تجھ کو پکار کے

او راہی ، او راہی
او راہی ، او راہی ۔۔۔۔
رُک جانا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

مسافر

محفلین
سہانا سفر اور یہ موسم حسیں

ٹائیٹل : سہانا سفر اور یہ موسم حسیں
فلم : مدھومتی (1958 ء)
موسیقار : سلیل چودھری
کاسٹ : دلیپ کمار ، وجینتی مالا
گلوکار : مکیش


سہانا سفر اور یہ موسم حسیں
ہمیں ڈر ہے ہم کھو نہ جائیں کہیں
سہانا سفر ۔۔۔

یہ کون ہنستا ہے پھولوں میں چھپ کر
بہار بےچین ہے کس کی دھن پر
کہیں گم گم ، کہیں رم جھم ، کہ جیسے ناچے زمیں
سہانا سفر ۔۔۔

یہ گوری ندیوں کا چلنا اچھل کر
کہ جیسے الہڑ چلے پی سے مل کر
پیارے پیارے یہ نظارے نکھرے ہیں ہر کہیں
سہانا سفر ۔۔۔

ہو ہو ہو ۔۔۔
وہ آسماں جھک رہا ہے زمیں پر
یہ ملن ہم نے دیکھا یہیں پر
میری دنیا ، میرے سپنے ، ملیں گے شائد یہیں
سہانا سفر ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
زندگی ایک سفر ہے سہانا

ٹائیٹل : زندگی ایک سفر
فلم : انداز (1971 ء)
موسیقار : شنکر جئے کشن
کاسٹ : راجیش کھنہ ، ہیما مالنی ، شمی کپور
گلوکار : کشور کمار


زندگی ایک سفر ہے سہانا
یہاں کل کیا ہو کس نے جانا

ہنستے گاتے جہاں سے گزر
دنیا کی تُو پرواہ نہ کر
مسکراتے ہوئے دن بِتانا
یہاں کل کیا ہو کس نے جانا
ہاں زندگی ایک سفر ۔۔۔

موت آنی ہے آئے گی ایک دن
جان جانی ہے جائے گی ایک دن
ایسی باتوں سے کیا گھبرانا
یہاں کل کیا ہو کس نے جانا
ہاں زندگی ایک سفر ۔۔۔

چاند تاروں سے چلنا ہے آگے
آسمانوں سے بڑھنا ہے آگے
پیچھے رہ جائے گا یہ زمانہ
یہاں کل کیا ہو کس نے جانا
ہاں زندگی ایک سفر ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر

ٹائیٹل : زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر
فلم : سفر (1970 ء)
موسیقار : کلیان جی آنند جی
کاسٹ : راجیش کھنہ ، شرمیلا ٹیگور
گلوکار : کشور کمار


زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
ہے یہ کیسی ڈگر چلتے ہیں سب مگر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں

زندگی کو بہت پیار ہم نے کیا
موت سے بھی محبت نبھائیں گے ہم
روتے روتے زمانے میں آئے مگر
ہنستے ہنستے زمانے سے جائیں گے ہم
جائیں گے پر کدھر ہے کسے یہ خبر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں

ایسے جیون بھی ہیں جو جیے ہی نہیں
جن کو جینے سے پہلے ہی موت آ گئی
پھول ایسے بھی ہیں جو کھلے ہی نہیں
جن کو کھلنے سے پہلے خزاں کھا گئی
ہیں پریشاں نظر تھک گئے چارہ گر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں

ہے یہ کیسی ڈگر چلتے ہیں سب مگر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
 

مسافر

محفلین
یہ شام مستانی ۔۔۔

ٹائیٹل : یہ شام مستانی ۔۔۔
فلم : کٹی پتنگ (1970 ء)
موسیقار : ر۔ڈ۔ برمن
کاسٹ : راجیش کھنہ ، آشا پاریکھ
گلوکار : کشور کمار


یہ شام مستانی ، مدہوش کیے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے ، تیری اور لیے جائے

دور رہتی ہے تُو ، میرے پاس آتی نہیں
ہونٹوں پہ ترے ، کبھی پیاس آتی نہیں
ایسا لگے ، جیسے کہ تُو ، ہنس کے زہر کوئی پیے جائے
یہ شام مستانی ۔۔۔

بات جب میں کروں ، مجھے روک دیتی ہے کیوں
تیری میٹھی نظر ، مجھے ٹوک دیتی ہے کیوں
تیری حیا ، تیری شرم ، تیری قسم میرے ہونٹ سیے جائے
یہ شام مستانی ۔۔۔

ایک روٹھی ہوئی ، تقدیر جیسے کوئی
خاموش ایسے ہے تُو ، تصویر جیسے کوئی
تیری نظر ، بن کے زُباں ، لیکن ترے پیغام دئے جائے

یہ شام مستانی ، مدہوش کیے جائے
مجھے ڈور کوئی کھینچے ، تیری اور لیے جائے
 

مسافر

محفلین
آدمی مسافر ہے آتا ہے جاتا ہے

ٹائیٹل : آدمی مسافر ہے آتا ہے جاتا ہے
فلم : اپنا پن (1977 ء)
موسیقار : لکشمی کانت پیارے لال
کاسٹ : جتندر ، رینا رائے
گلوکار : رفیع


آدمی مسافر ہے آتا ہے جاتا ہے
آتے جاتے رستے میں یادیں چھوڑ جاتا ہے

جھونکا ہوا کا پانی کا ریلا
میلے میں رہ جائے جو اکیلا
وہ پھر اکیلا ہی رہ جاتا ہے
آدمی مسافر ہے ۔۔۔

کیا ساتھ لائے کیا چھوڑ آئے
رستے میں ہم کیا چھوڑ آئے
منزل پہ جا کے ہی یاد آتا ہے
آدمی مسافر ہے ۔۔۔

جب ڈولتی ہے جیون کی نیّا
کوئی تو بن جاتا ہے کِوَیّا
کوئی کنارے پہ ہی ڈوب جاتا ہے
آدمی مسافر ہے ۔۔۔

روتی ہے آنکھ جلاتا ہے یہ دل
جب اپنے گھر کے پھینکے دیے سے
آنگن پرایا جگمگاتا ہے
آدمی مسافر ہے ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
او دور کے مسافر ہم کو بھی ساتھ لے لے

ٹائیٹل : او دور کے مسافر ہم کو بھی ساتھ لے لے
فلم : اُڑن کھٹولہ (1955 ء)
موسیقار : نوشاد
کاسٹ : دلیپ کمار ، نمّی
گلوکار : رفیع


چلے آج ہم جہاں سے ، ہوئی زندگی پرائی
تمھیں مل گیا ٹھکانا ، ہمیں موت بھی نہ آئی

او دور کے مسافر ہم کو بھی ساتھ لے لے رے
ہم کو بھی ساتھ لے لے
ہم رہ گئے اکیلے

تُو نے وہ دے دیا غم ، بے موت مر گئے ہم
دل اُٹھ گیا جہاں سے ، لے چل ہمیں یہاں سے
لے چل ہمیں یہاں سے
کس کام کی یہ دنیا جو زندگی سے کھیلے رے
ہم کو بھی ساتھ لے لے ، ہم رہ گئے اکیلے

سُونی ہیں دل کی راہیں ، خاموش ہیں نگاہیں
ناکام حسرتوں کا اُٹھنے کو ہے جنازہ
اُٹھنے کو ہے جنازہ
چاروں طرف لگے ہیں بربادیوں کے میلے رے
ہم کو بھی ساتھ لے لے ، ہم رہ گئے اکیلے

او دور کے مسافر ہم کو بھی ساتھ لے لے رے
ہم کو بھی ساتھ لے لے
ہم رہ گئے اکیلے
 

مسافر

محفلین
کھویا کھویا چاند

ٹائیٹل : کھویا کھویا چاند
فلم : کالا بازار (1960 ء)
موسیقار : س۔ڈ۔برمن
کاسٹ : دیوآنند ، وحیدہ رحمٰن
گلوکار : رفیع


کھویا کھویا چاند ، کھلا آسماں
آنکھوں میں ساری رات جائے گی
تم کو بھی کیسے نیند آئے گی ، ہو
کھویا کھویا چاند ۔۔۔

مستی بھری ، ہوا جو چلی
کِھل کِھل گئی ، یہ دل کی کلی
من کی گلی میں ہے کھلبلی
کہ اُن کو تو بلاؤ ، او ہو ہو
کھویا کھویا چاند ۔۔۔

تارے چلے ، نظارے چلے
سنگ سنگ مرے وہ سارے چلے
چاروں طرف اشارے چلے
کسی کے تو ہو جاؤ ، او ہو ہو
کھویا کھویا چاند ۔۔۔

ایسے ہی رات ، بھیگی سی رات
ہاتھوں میں ہاتھ ، ہوتے وہ ساتھ
کہہ لیتے اُن سے دل کی یہ بات
اب تو نہ ستاؤ ، او ہو ہو
کھویا کھویا چاند ۔۔۔

ہم مٹ چلے ، جن کے لیے
بن کچھ کہے ، وہ چپ چپ رہے
کوئی ذرا یہ اُن سے کہے
نہ ایسے آزماؤ ، او ہو ہو
کھویا کھویا چاند ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
دن ڈھل جائے

ٹائیٹل : دن ڈھل جائے
فلم : گائیڈ (1965 ء)
موسیقار : س۔ڈ۔برمن
کاسٹ : دیوآنند ، وحیدہ رحمٰن
گلوکار : رفیع


دن ڈھل جائے ہائے ، رات نہ جائے
تُو تو نہ آئے تری ، یاد ستائے ، دن ڈھل جائے ۔۔۔

پیار میں جن کے ، سب جگ چھوڑا ، اور ہوئے بدنام
اُن کے ہی ہاتھوں ، حال ہوا یہ ، بیٹھے ہیں دل کو تھام
اپنے کبھی تھے ، اب ہیں پرائے
دن ڈھل جائے ہائے ۔۔۔

ایسی ہی رِم جھم ، ایسی پھواریں ، ایسی ہی تھی برسات
خود سے جدا اور ، جگ سے پرائے ، ہم دونوں تھے ساتھ
پھر سے وہ ساون ، اب کیوں نہ آئے
دن ڈھل جائے ہائے ۔۔۔

دل کے میرے تم ، پاس ہو کتنی ، پھر بھی ہو کتنی دور
تم مجھ سے میں ، دل سے پریشاں ، دونوں ہیں مجبور
ایسے میں کس کو ، کون منائے
دن ڈھل جائے ہائے ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
چلتے چلتے ۔۔۔ کبھی الوداع نہ کہنا

ٹائیٹل : چلتے چلتے ۔۔۔ کبھی الوداع نہ کہنا
فلم : چلتے چلتے (1976 ء)
موسیقار : بھپی لہری
کاسٹ : وشال آنند ، سیمی
گلوکار : کشور کمار


چلتے چلتے ، میرے یہ گیت یاد رکھنا
کبھی الوداع نہ کہنا
کبھی الوداع نہ کہنا
روتے ہنستے ، بس یونہی تم
گنگناتے رہنا
کبھی الوداع ۔۔۔

پیار کرتے کرتے ، ہم تم کہیں کھو جائیں گے
انہی بہاروں کے ، آنچل میں تھک کے سو جائیں گے
سپنوں کو پھر بھی ، تم یونہی سجاتے رہنا
کبھی الوداع ۔۔۔

بیچ راہ میں دلبر ، بچھڑ جائیں کہیں ہم اگر
اور سونی سی لگے تمھیں ، جیون کی یہ ڈگر
ہم لوٹ آئیں گے ، تم یونہی بلاتے رہنا
کبھی الوداع ۔۔۔

(آہستگی سے)
چلتے چلتے ۔۔۔
روتے ہنستے ۔۔۔

الوداع تو انت ہے
اور انت کس نے دیکھا
یہ جدائی ہی
ملن ہے جو ہم نے دیکھا
یادوں میں آ کر
تم یونہی گاتے رہنا
کبھی الوداع ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
گاتا رہے میرا دل

ٹائیٹل : گاتا رہے میرا دل
فلم : گائیڈ (1965 ء)
موسیقار : س۔ڈ۔برمن
کاسٹ : دیوآنند ، وحیدہ رحمٰن
گلوکار : کشور ، لتا


گاتا رہے میرا دل ، تُو ہی میری منزل
کہیں بیتے نہ یہ راتیں ، کہیں بیتے نہ یہ دن
گاتا رہے میرا دل ، تُو ہی میری منزل
کہیں بیتے نہ یہ راتیں ، کہیں بیتے نہ یہ دن

پیار کرنے والے ، ارے پیار ہی کریں گے
جلنے والے چاہے جل جل مریں گے
دل سے جو دھڑکے ہیں وہ دل ہر دم یہ کہیں گے
کہیں بیتے نہ یہ راتیں ، کہیں بیتے نہ یہ دن

او میرے ہمراہی ، میری بانہہ تھامے چلنا
بدلے دنیا ساری ، تم نہ بدلنا
پیار ہمیں یہ سکھلا دے گا ، گردش میں سنبھلنا
کہیں بیتے نہ یہ راتیں ، کہیں بیتے نہ یہ دن

دوریاں اب کیسی ، ارے شام جا رہی ہے
ہم کو ڈھلتے ڈھلتے سمجھا رہی ہے
آتی جاتی سانس جانے کب سے گا رہی ہے
کہیں بیتے نہ یہ راتیں ، کہیں بیتے نہ یہ دن

گاتا رہے میرا دل ، تُو ہی میری منزل
 

مسافر

محفلین
چودھویں کا چاند ہو

ٹائیٹل : چودھویں کا چاند ہو
فلم : چودھویں کا چاند (1960 ء)
موسیقار : روی
کاسٹ : گرو دت ، وحیدہ رحمٰن
گلوکار : رفیع


چودھویں کا چاند ہو ، یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم ، لاجواب ہو

زلفیں ہیں جیسے کاندھے پہ بادل جھکے ہوئے
آنکھیں ہیں جیسے مئے کے پیالے بھرے ہوئے
مستی ہے جس میں پیار کی تم ، وہ شراب ہو
چودھویں کا چاند ہو ۔۔۔

چہرا ہے جیسے جھیل میں کھلتا ہوا کنول
یا زندگی کے ساز پہ چھیڑی ہوئی غزل
جانِ بہار تم کسی شاعر کا خواب ہو
چودھویں کا چاند ہو ۔۔۔

ہونٹوں پہ کھیلتی ہیں تبسم کی بجلیاں
سجدے تمہاری راہ میں کرتی ہیں کہکشاں
دنیائے حسن و عشق کا تم ہی شباب ہو
چودھویں کا چاند ہو ۔۔۔
 

مسافر

محفلین
آج پرانی راہوں سے ، کوئی مجھے آواز نہ دے

ٹائیٹل : آج پرانی راہوں سے ، کوئی مجھے آواز نہ دے
فلم : آدمی (1968 ء)
موسیقار : نوشاد
کاسٹ : دلیپ کمار ، وحیدہ رحمٰن
گلوکار : رفیع


آج پرانی راہوں سے ، کوئی مجھے آواز نہ دے
درد میں ڈوبے گیت نہ دے ، غم کا سسکتا ساز نہ دے

بیتے دنوں کی یاد تھی جن میں ، میں وہ ترانے بھول چکا
آج نئی منزل ہے میری ، کل کے ٹھکانے بھول چکا
نہ وہ دل نہ صنم ، نہ وہ دین دھرم
اب دور ہوں سارے گناہوں سے

جیون بدلا دنیا بدلی ، من کو انوکھا گیان ملا
آج مجھے اپنے ہی دل میں ، ایک نیا انسان ملا
پہنچا ہوں وہاں ، نہیں دور جہاں ، بھگوان کی نیک نگاہوں سے

ٹوٹ چکے سب پیار کے بندھن ، آج کوئی زنجیر نہیں
شیشہٴ دل میں ارمانوں کی ، آج کوئی تصویر نہیں
اب شاد ہوں میں ، آزاد ہوں میں ، کچھ کام نہیں ہے آہوں سے

آج پرانی راہوں سے ، کوئی مجھے آواز نہ دے
 

مسافر

محفلین
آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے

ٹائیٹل : آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے
فلم : پاکیزہ (1971 ء)
موسیقار : غلام محمد ، نوشاد
کاسٹ : اشوک کمار ، مینا کماری ، راج کمار
گلوکارہ : لتا


آج ہم اپنی دعاؤں کا اثر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے

آپ تو آنکھ ملاتے ہوئے شرماتے ہیں
آپ تو دل کے دھڑکنے سے بھی ڈر جاتے ہیں
پھر بھی یہ ضد ہے کہ ہم زخمِ جگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے

پیار کرنا دلِ بیتاب برا ہوتا ہے
سنتے آئے ہیں کہ یہ خواب برا ہوتا ہے
آج ہم اس خواب کی تعبیر مگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے

جان لیوا ہے محبت کا سماں آج کی رات
شمع ہو جائے گی جل جل کے دھواں آج کی رات
آج کی رات بچیں گے تو سحر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے
تیرِ نظر دیکھیں گے ، زخمِ جگر دیکھیں گے
 

مسافر

محفلین
لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی پہ گھوڑا

ٹائیٹل : لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی پہ گھوڑا
فلم : معصوم (1986 ء)
موسیقار : ر۔ڈ۔برمن
کاسٹ : نصیرالدین شاہ ، شبانہ اعظمی
گلوکارہ : ونیتا مشرا ، گرپریت کور ، گوری باپٹ


لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی پہ گھوڑا
گھوڑے کی دُم پہ جو مارا ہتھوڑا
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا ، دُم اُٹھا کے دوڑا

گھوڑا پہنچا چوک میں ، چوک میں تھا نائی
گھوڑے جی کی نائی نے حجامت جو بنائی
چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ
گھوڑا پہنچا چوک
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا ، دُم اُٹھا کے دوڑا

گھوڑا تھا گھمنڈی ، پہنچا سبزی منڈی
سبزی منڈی برف پڑی تھی ، برف میں لگ گئی ٹھنڈی
چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ
گھوڑا تھا گھمنڈی
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا ، دُم اُٹھا کے دوڑا

گھوڑا اپنا تگڑا ہے ، دیکھو کتنی چربی ہے
چلتا ہے مہرولی میں پر گھوڑا اپنا عربی ہے
چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ ، چغ پغ
گھوڑا اپنا تگڑا ہے ۔۔۔
بانہہ چھڑا کے دوڑا گھوڑا ، دُم اُٹھا کے دوڑا
دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا ، دُم اُٹھا کے دوڑا

لکڑی کی کاٹھی ، کاٹھی پہ گھوڑا

=======
اپنے دوست کی ننھی سی منی سی لڑکی کی فرمائش پر یہ نغمہ اُس کو گا کر سناتے ہوئے تحریر میں بھی قید ہو گیا آخر ۔۔۔ :D
 

مسافر

محفلین
اے میرے دل کہیں اور چل

ٹائیٹل : اے میرے دل کہیں اور چل
فلم : داغ (1952 ء)
موسیقار : شنکر جئے کشن
کاسٹ : دلیپ کمار ، نمّی
گلوکار : طلعت محمود


اے میرے دل کہیں اور چل
غم کی دنیا سے دل بھر گیا
ڈھونڈ لے اب کوئی گھر نیا
اے میرے دل کہیں اور چل

چل جہاں غم کے مارے نہ ہوں
جھوٹی آشا کے تارے نہ ہوں
جھوٹی آشا کے تارے نہ ہوں
ان بہاروں سے کیا فائدہ
جس میں دل کی کلی جل گئی
زخم پھر سے ہرا ہو گیا
اے میرے دل کہیں اور چل

چار آنسو کوئی رو دیا
پھیر کے مونہہ کوئی چل دیا
پھیر کے مونہہ کوئی چل دیا
لُٹ رہا تھا کسی کا جہاں
دیکھتی رہ گئی یہ زمیں
چُپ رہا بےرحم آسماں
اے میرے دل کہیں اور چل
 

مسافر

محفلین
آوارہ ہوں

ٹائیٹل : آوارہ ہوں
فلم : آوارہ (1951 ء)
موسیقار : شنکر جئے کشن
کاسٹ : راج کپور ، نرگس
گلوکار : مکیش


آوارہ ہوں ، آوارہ ہوں
یا گردش میں ہوں ، آسمان کا تارا ہوں
آوارہ ہوں ، آوارہ ہوں

گھربار نہیں ، سنسار نہیں
مجھ سے کسی کو پیار نہیں
مجھ سے کسی کو پیار نہیں
اُس پار کسی سے ملنے کا اقرار نہیں
مجھ سے کسی کو پیار نہیں
سنسان نگر انجان ڈگر کا پیارا ہوں
آوارہ ہوں ، آوارہ ہوں

آباد نہیں ، برباد سہی
گاتا ہوں خوشی کے گیت مگر
زخموں سے بھرا سینہ ہے میرا
ہنستی ہے مگر یہ مست نظر
دنیا آ آ آ ۔۔۔۔
دنیا میں تیرے تیر کا یا تقدیر کا مارا ہوں
آوارہ ہوں ، آوارہ ہوں
یا گردش میں ہوں ، آسمان کا تارا ہوں
آوارہ ہوں ، آوارہ ہوں
 

مسافر

محفلین
شامِ غم کی قسم

ٹائیٹل : شامِ غم کی قسم
فلم : فٹ پاتھ (1953 ء)
موسیقار : خیام
کاسٹ : دلیپ کمار ، مینا کماری
گلوکار : طلعت محمود


شامِ غم کی قسم ، آج غمگین ہیں ہم
آ بھی جا آ بھی جا آج میرے صنم
شامِ غم کی قسم
دل پریشان ہے رات ویران ہے
دیکھ جا کس طرح آج تنہا ہیں ہم
شامِ غم کی قسم

چین کیسے جو پہلو میں تُو ہی نہیں
مار ڈالے نہ دردِ جدائی کہیں
رُت حسیں ہے تو کیا چاندنی ہے تو کیا
چاندنی ظلم ہے اور جدائی ستم
شامِ غم کی قسم

اب تو آ جا کہ اب رات بھی سو گئی
زندگی غم کے صحراؤں میں کھو گئی
ڈھونڈتی ہے نظر ، تُو کہاں ہے مگر
دیکھتے دیکھتے آیا آنکھوں میں غم
شامِ غم کی قسم
 
Top