موسیقی کی زبان کیسے لکھی اور پڑھی جاتی ہے؟

زبانِ باخ سمجھے نے کلامِ بے تھوِن سمجھے
کہ میوزک کا لکھا وہ آپ سمجھیں یا کہ جِن سمجھے
کئی کوڈ بشمول مورس اور بریل سمجھے اور سیکھے نہیں لیکن ان کی تُک سمجھ آگئی۔ میوزک کی زبان کتابوں میں لکھی دیکھی لیکن اس کی کوئی تُک سمجھ نہ آسکی۔ کیا محمد وارث صاحب یا کوئی اور عالم آن لائن اس پر روشنی ڈال سکتا ہے؟
 

فاخر رضا

محفلین
اگر ہوسکے تو کوئی آن لائن کتاب کا لنک دے دیں جس سے سیکھ سکیں
میرے لئے تو یوٹیوب لنک بھی چلے گا
 

اسد

محفلین
... کئی کوڈ بشمول مورس اور بریل سمجھے اور سیکھے نہیں لیکن ان کی تُک سمجھ آگئی۔ ...
مورس اور بریل انگلش حروف کو کسی اور طرح سے ظاہر کرتے ہیں، کیونکہ ہم انگلش جانتے ہیں اس لیے ان کی تک سمجھ آتی ہے۔
... میوزک کی زبان کتابوں میں لکھی دیکھی لیکن اس کی کوئی تُک سمجھ نہ آسکی۔ ...
کیونکہ آپ کو میوزک کی زبان نہیں آتی۔ (مجھے بھی نہیں آتی)

میوزِکل نوٹیشن کو دوسری عام زبانوں کی طرح سمجھنا/سمجھنے کی کوشش کرنا غلط ہے۔ اسے آپ ایک کومپلیکس سکرپٹ یا سکرین‌پلے کی طرح سمجھیں، جس میں ایک سے زیادہ چیزیں ساتھ ساتھ چل رہی ہوتی ہیں۔ اس میں سین ہوتا ہے، مختلف کرداروں کی پلیسمنٹ، حرکات اور تاثرات کا ذکر ہوتا ہے، مکالمے ہوتے ہیں اور پسِ منظر کی دیگر تفصیلات بھی ہو سکتی ہیں۔

عام میوزِکل نوٹیشن سیکھنے کے بعد آپ کلاسِکل مغربی موسیقی لکھ، پڑھ سکیں گے۔ جدید موسیقی کے لیے کچھ اضافی چیزیں سیکھنی پڑیں گی۔ دیسی موسیقی کا کوئی ذکر نہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خلیل صاحب، موسیقی کسی بھی خطے کی ہو اسے لکھا اور پڑھا جا سکتا ہے۔مغربی موسیقی لکھنے کا الگ انداز ہے اور برصغیر کی موسیقی لکھنے کا الگ، لیکن لکھی دونوں ہی جاتی ہیں۔ ویسے یہ "علم دریاؤ" ہے اور صرف لکھے ہوئے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔میں اس پر کچھ بعد میں لکھوں گا، فی الحال یہ میری ایک تحریر ہے، جس میں راگ درباری کے سر لکھے ہوئے ہیں ، اور ان سروں کی پوزیشن واضح کرتی ایک تصویر بھی شامل ہے۔ اسی طریقے سے راگ دربا ی میں بنی ہوئی کوئی بھی دھن ، گیت، غزل لکھی جا سکتی ہے اور کتابوں میں لکھی بھی ہوتی ہیں۔
 
Top