دل میں اک بادِ نسیم سی گھلنے لگتی ہے جب حضور ؐ کے اوصاف کا بیاں اعلیٰ حضرت کی زبان میں ہو

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل
گلشن ہرے بھرے ہیں اسی نور کے طفیل
دونوں جہاں سجے ہیں اسی نور کے طفیل

اس نور کا ازل سے ابد تک ہے سلسلہ
یہ نور وہ ہے جس کا طرفدار ہے خدا
ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

آیا ہے راہ راست دکھانے کے واسطے
بندوں کو اپنے رب سے ملانے کے واسطے
بنیاد بت کدوں کی گرانے کے واسطے
رسم و رواج کفر مٹانے کے واسطے
انسان کو بندگی کا سلیقہ سکھائے گا
یہ نور ظلمتوں کو اجالے بنائے گا

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

لایا ہے اپنے ساتھ مساوات کا نظام
اس کی نظر میں ایک ہیں آقا ہو یا غلام
شیوا ہے اس کا لطف محبت ہے اس کا کام
بدلے گا ظلم و جور کے انداز یہ تمام
لوگوں کے دل سے زنگ کدورت چھڑائے گا
دختر کشی کی رسم جہاں سے مٹائے گا

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

گفتار لاجواب ہے کردار بے نظیر
حامی ستم زدوں کا یتیموں کا دستگیر
حلقہ بگوش اس کے ہیں کیا شان کیا فقیر
انسان رہ سکے گا نہ انسان کا اسیر
بھوکا رہے گا خود وہ جہاں کو کھلائے گا
یہ اپنے دشمنوں کو گلے سے لگائے گا

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

پیغام حق یہ سارے جہاں کو سنائے گا
ویراں کدوں کو رشک گلستاں بنائے گا
ہر دام رحمتوں کے خزانے لٹائے گا
انسان کو یہ درس اخوت سکھائے گا
دے گا کچھ اس ادا سے یہ پیغام دوستی
ذہنوں سے دور کر دے گا صدیوں کی دشمنی

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

یہ صاحب جمال ہے یہ صاحب کمال
خوش دل ہے خوش پسند ہے خوش خلق خوش خصال
خلاق دو جہاں کی ہیں تخلیقیں بے مثال
ممکن نہیں ہے اس کو کسی دور میں زوال
روشن کرے گا رشد و ہدایت کے وہ دئیے
بن جائیں گے سبق جو ہر اک دور کے لئے

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

بے شک یہی ہے باعث تخلیق کائنات
چمکے گا اس کے حسن سے ہر گوشہء حیات
راسخ ہے اس کا قول تو سچی ہر ایک بات
دل میں ہے اس کے رحم نظر میں ہے اتفاق
اس کے کرم کی حد ہے نہ کوئی حساب ہے
جس پر نگاہ ڈال دے وہ آفتاب ہے

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل

آیا ہے مفلسوں کی حمایت لئے ہوئے
مظلوموں بے کسوں کی محبت لئے ہوئے
اہل گناہ کا حق شفاعت لئے ہوئے
سارے جہان کے لئے رحمت لئے ہوئے
ہو گا اسی کی ذات پہ قرآن کا نزول
وہ آخری کتاب ہے یہ آخری رسول

ارض و سما بنے ہیں اسی نور کے طفیل
تارے چمک رہیں اسی نور کے طفیل


#صَلُّوْ عَلَی الْحَبِیْبِ
صَلَّی اللَّہُ تَعَالٰی عَلٰی سیدنا
مُحَمَّدِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ
 
Top