میں نے یہ غزل یو ٹیوب پر فرازصاحب کی آواز میں سنی تھی، چند دن پہلے مگر اب ڈھونڈ نہیں پا رہا ہوں. اس غزل کو یو ٹیوب پر فرازصاحب کی آواز میں ڈھونڈھنے میں دوستوں کی مدد درکار ہے.جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ کوئی غیر ملکی مشاعرہ تھا جس میں انہوں نے یہ غزل سنائی تھی
مکمل غزل
عُذر آنے میں بھی ھے اور بلاتے بھی نہیں
باعثِ ترکِ ملاقات بتاتے بھی نہیں
منتظر ہیں دم رخصت کہ یہ مر جائے تو جائیں
پھر یہ احسان کہ ہم چھوڑ کے جاتے بھی نہیں
سر اٹھاؤ تو سہی آنکھ ملاؤ تو سہی
نشہء مے بھی نہیں نیند کے ماتے بھی نہیں
کیا کہا، پھر تو کہو، ہم نہیں سنتے تیری
نہیں سنتے تو...
یو ٹیوب سے سن کر ٹائپ کیا ہے . اغلاط کے لیے پیشگی معذرت
ساقیا! تیرا اسرار اپنی جگہ
تیرے مے کش کا انکار اپنی جگہ
تیغ اپنی جگہ دار اپنی جگہ
اور حقیقت کا اظہار اپنی جگہ
اب کھنڈر ہیں کھنڈر ہی کہو دوستو
شیش محلوں کے آثار اپنی جگہ
طور پر لاکھ موسیٰ سے ہو گفتگو
عرش اعظم پہ دیدار اپنی جگہ
اولاً حق...
'مکمل غزل' جو جگجیت سنگھ ٰنے گائی ہے ۔ کچھ اس طرح ہے
آج کل آپ ساتھ چلتے نہیں
آج کل لوگ مجھ سے جلتے نہیں
ان کو پتھر بھی کس طرح کہہ دوں
وہ کسی طور بھی پگھلتے نہیں
شہروں شہروں ہمارا چرچا ہے
اور ہم گھر سے بھی نکلتے نہیں
ان کو دنیا کہے گی دیوانہ
رت بدلتی ہے، جو بدلتے نہیں