کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
غمِ دنیا سے گھبرا کر تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اِک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستورِ وفا کیا ہے
نجانے کس لیے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا، تمہیں چاہا، قصور اس کے سِوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر، نہ آنکھوں میں کوئی آنسو...
ترانے بہت سارے شعرا کرام نے لکھے مگر قومی ترانہ جو
باقائدہ کمیٹی نے منظوری دیتے ہوئے قبول کیا وہ حفیظ جالندھری کا ہی ہے۔
حکیم احمد شجاع اور زیڈ اے بخاری کے لکھے ہوئے ترانے بھی بہت پسند کیے گئے مگر منظور نہ کیے گئے۔
جگن ناتھ آزاد نےترانہ ضرور لکھا ہوگا مگر منظور شدہ قومی ترانے سے پہلے کسی سرکاری...
ہم نے یہ درد جو سینے میں چھپا رکھا ہے
عشق نے نام اسی شے کا وفا رکھا ہے
اس قدر ٹوٹ کے چاہا ہے تجھے جانِ وفا
بت بنایا ہے تِرا دل میں سجا رکھا ہے
تیرے رخسار پہ پھولوں کا یہ سایہ جاناں
گل نے اک سایہءِ گل رنگ بنا رکھا ہے
آرزو تیری ستاتی ہے سلگتا ہے جنوں
ہجر تیرے نے بھی انداز جدا رکھا ہے
آس ہے دل کو...
جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے
اس کے دل پر بھی کڑی عشق میں گزری ہو گی
نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے
پتھرو آج مرے سر پہ برستے کیوں ہو
میں نے تم کو بھی کبھی اپنا خدا رکھا ہے
اب مری دید کی دنیا بھی تماشائی ہے
تو نے کیا مجھ کو محبت میں بنا رکھا...