Recent content by Pervez Baqi

  1. P

    اِس شہر کی اِس رات کے اِس پہر کا منظر از محمد حفیظ الرحمٰن

    واہ واہ واہ، حفیظ صاحب بہت کم کہتے ہیں لیکن جب کہتے ہیں تو بے اختیار محبوب خزاں کا مصرعہ یاد آتا ہے۔ کم کہو، اپنا کہو، اچھا کہو۔ کیا خوبصورت غزل ہے۔ چاہے کربلا کا استعارہ ہو یا موجودہ سیاسی اور سماجی صورت حال یا پھر " تا عمر تری یاد سے وابستہ رہے گا" کی قلبی واردات ، زبان و بیان کی تازگی اور...
  2. P

    نومبر پھر اداس ہے

    خنک ہوا کا برہنہ ہاتھوں سے زرد ماتھے سے پہلا پہلا مکالمہ ہے ابھی یہ دن رات سرد مہری کے اتنے خوگر نہیں ہوئے ہیں تو پھر یہ بے وزن صبح کیوں بوجھ بن رہی ہے سواد آغاز‌‌ خشک سالی میں کیوں ورق بھیگنے لگا ہے دھواں دھواں شام کے الاؤ میں کوئی جنگل جلے کہ روٹھی ہوئی تمنا خزاں کا پانی کوئی اشارہ نہیں سمجھتا...
  3. P

    اردو محفل سالانہ عالمی مشاعرہ ۲۰۲۱ء

    السلام علیکم، مشاعرہ اچھا تھا لیکن مجھے حیرت ہوئی کہ اگر خلیل الرحمن صاحب نے بڑی بے تکلفی سے برق کا زبان زد خاص و عام مصرع " وہ آئے بزم میں اتنا تو برق نے دیکھا" صرف نام کی تبدیلی کے ساتھ استعمال کرنا ہی تھا تو کم ازکم تقاضہ ادبی دیانت داری کا یہ تھا کہ شعر پڑھنے سے پہلے اس تصرف کی وضاحت کر دی...
  4. P

    کیوں بھلا ایسے در بدر ہوتے :: غزل از:: محمد حفیظ الرحمٰن

    اس بار حفیظ صاحب نے چھوٹی بحر میں طبع آزمائی کی ہے اور کیا خوبصورت غزل کہی ہے کہ ہر شعر سادگی اور پرُکاری کی مثال ہے۔
  5. P

    خود اپنے گھر کے در و بام اجنبی سے لگے:: از :: محمد حفیظ الرحمٰن

    حفیظ صاحب بہت کم کہتے ہیں لیکن جو کہتے ہیں پڑھ کر بے اختیار واہ نکلتی ہے۔ یہ شاعرانہ عاجزی ہو یا غیر مطمئن طبعیت اس کا فائدہ یہ ہے کہ انُ کی غزل میں رطب و یا بس کا گزر نہیں، ہر شعر مر صع سازی کی مثال ہوتا ہے۔ حالانکہ بقول انکے ان کی شاعری تما م تر “آمد” کا نتیجہ ہے ۔ میرا خیال یہ ہے کہ ان کا...
Top