الف نظامی

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • علم ایک ایسی صفت ہے جس کی سجاوٹ کے لیے اس کے ہمراہ حلم ، حکمت اور ادب کی صفات کا ہونا ضروری ہے۔
    تعلیم کا عمل استقامت اور تسلسل مانگتا ہے
    تسلسل کے ساتھ استاد اور کتاب سے تعلق رکھنے کو تعلیم کہتے ہیں
    تعلیم سے علم تو بڑھتا رہتا ہے حال نہیں بدلتا
    جو چیز حال کو بدل دیتی ہے اسے تربیت کہتے ہیں
    (ڈاکٹر طاہر القادری)
    دولت ، طاقت ، علم کا ہونا ایک تکبر ہے جب وہ تجھ میں یہ خیال یا گمان پیدا کرے کہ تو دوسرے سے الگ ، منفرد و ممتاز ہے۔
    ( حکیم صوفی طارق احمد شاہ عارف )
    حلم کو علم پر مقدم رکھنا چاہیے
    عالم کو چاہیے کہ جب وعظ و نصیحت کرے تو حلم اختیار کرے کیوں کہ حلم کے بغیر علم درخت بے ثمر اور نان بے نمک ہے۔
    (مرات العاشقین ، ملفوظات خواجہ شمس الدین سیالوی رحمۃ اللہ علیہ ، اردو ترجمہ صاحبزادہ غلام نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ ،صفحہ 136، ناشر سیرت فاونڈیشن لاہور)
    جو قومیں علم سے وابستہ رہتی ہیں وہ جامد و معدوم ہونے سے بچ جاتی ہیں اور ان کا سماجی ارتقاء جاری رہتا ہے۔
    ظہیراحمدظہیر
    ظہیراحمدظہیر
    میں علم کے بجائے عمل کہوں گا، نظامی صاحب! علم کی کثرت ہی تو ہمیں لے ڈوبی ہے ۔ جتنا زیادہ علم ، اتنا ہی زیادہ اختلاف اور نتیجتاً اتنی ہی بے عملی !
    الف نظامی
    الف نظامی
    بجا فرمایا۔
    علم ، عمل اور اخلاص
    ظہیراحمدظہیر
    ظہیراحمدظہیر
    میں یوں ترتیب وار درجہ بندی کروں گا: علم ----> یقین ----> عمل ----> استقامت
    اور پھر علم کو بھی نافع اور غیر نافع کی قید لگانا ضروری ہے ۔ اور یہ قید ہر ذات ، ہر زمان اور ہر مکان کے لیے علیحدہ علیحدہ ہوتی ہے۔
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top