جی،
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف (مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن) اور مضارع مثمن اخرب محذوف (مفعول فاعلاتن مفعول فاعلن) کو ایک دوسرے کے مقابل لایا جا سکتا ہے۔
اساتذہ کرام اور عزیزانِ من، احقر کی غزل برائے اصلاح و تنقید پیشِ خدمت ہے۔
تو آبگینے جیسا ہے میں سِفال کی طرح
تیرا بھی حال ہو جائے میرے حال کی طرح
کچھ لمحے دھوپ سے اور کچھ سر پہ ڈھال کی طرح
یہ سال بھی گذر جائے گا پچھلے سال کی طرح
اُن چہروں کو بھی دیکھا تیری مثال کی طرح
کچھ بھی نہیں تھا جن...
بہت شکریہ استادِ من۔ کچھ تبدیلیوں کی کوشش کی ہے۔ پلیز بتایئے گا کہ کامیاب ہوا کہ نہیں۔
صلیب کاندھوں پر اٹھائے اپنی سب جیے یہاں
یوں ٹھیک رہے گا؟ : تھی ہر کسی کے کاندھوں پر اُسی ہی کی صلیب
جو سجدے میں جُھکا تو جانا ہجرتیں بھی جھوٹ تھیں
یوں ٹھیک رہے گا؟ : جُھکا جو سجدے میں تو جانا ہجرتیں بھی...
عزیزانِ من، احقر کی گجل برائے اصلاح کے پیشِ خدمت ہے۔
مری محبتیں بھی جھوٹ نفرتیں بھی جھوٹ تھیں
مرا نصاب تھیں جو وہ صداقتیں بھی جھوٹ تھیں
صلیب کاندھوں پر اٹھائے اپنی سب جیے یہاں
مرے رفیق دھوکہ تھے رفاقتیں بھی جھوٹ تھیں
میں دیر چھوڑ چھاڑ کر حرم کی اور تو آ گیا
جو سجدے میں جُھکا تو جانا ہجرتیں...
سانسوں کی مالا پہ سمروں میں پی کا نام
اپنے من کی میں جانوں اور پی کے من کی رام
یہی میری بندگی ہے یہی میری پوجا
ایک کا ساجن مندر میں اور ایک کا پریتم مسجد میں
اور میں
سانسوں کی مالا پہ سمروں میں پی کا نام
پپیہے او پپیہے تو یہ کیوں آنسو بہاتا ہے
زباں پہ تیری پی پی کس لئے رہ رہ کے آتا ہے
صدائے...
اعجاز صاحب، آپکی توجہ کا مشکور ہوں۔
مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے۔ سر اس میں مسئلہ بھی بتا دیں۔ مجھے تو کچھ خاص سمجھ نہیں ہے۔
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے۔ یعنی دنیا کوئی امن و آتشی کی جگہ ہے یا خوفناک لڑائی کا اکھاڑہ ہے۔
ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے- یہ...
السلام وعلیکم،
احباب سے تنقید اور اصلاح کی درخواست ہے:
تو خود ہی اپنی مشعل ہے، تو خود ہی اپنا بادل ہے
پھر اس دنیا کی کیوں سنتا ہے یہ دنیا تو پاگل ہے
مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے
تری گلیوں میں اڑتی خاک مجھ جیسوں سے افضل ہے
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
ہے اِس گلی میں...