السلام علیکم احباب
میں نے ایک پی ایچ پی بی بی کا فارم بنایا ہے اور میں اس میں اردو تھیم لگانا چاہتا تھا تو اس فارم پر سے مدد لینے کی کوشش کی کچھ احباب نے مدد کی ہے لوگوں کی لیکن میرے خیال میں پاکستانی عوام کے خون میں ہی فطرت ہے کے کسی کی مد نہ کی جائے نہ ہونے دی جائے اس ویبسائٹ سے تمام لنکس ڈلیٹ...
پروین ام مشتاق
ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ
کیا نصیبے کی برائی ہے الٰہی توبہ
کتنے کانوں کے وہ کچے ہیں کہ اللہ کی پناہ
کیا رقیبوں کی بن آئی ہے الٰہی توبہ
نالہ ہو آہ ہو فریاد ہو یا زاری ہو
یار تک سب کی رسائی ہے الٰہی توبہ
ہو چکا قتل جہاں تیغ بھی اٹھنے کی نہیں
کس قدر نرم کلائی ہے الٰہی...
پروین ام مشتاق
پوشاک نہ تو پہنیو اے سرو رواں سرخ
ہو جائے نہ پرتو سے ترے کون و مکاں سرخ
یاں بادۂ احمر کے چھلکتے ہیں جو ساغر
اے پیر مغاں دیکھ کہ ہے ساری دکاں سرخ
پی بادۂ احمر تو یہ کہنے لگا گل رو
میں سرخ ہوں تم سرخ زمیں سرخ زماں سرخ
کیا پان کی سرخی نے کیا قتل کسی کو
شدت سے ہے کیوں آج تری تیغ...
بشیرؔ رامپوری حضرت داغؔ دہلوی سے ملاقات کے لیے پہنچے تو وہ اپنے ماتحت سے گفتگو بھی کررہے تھے اور اپنے ایک شاگرد کو اپنی نئی غزل کے اشعار بھی لکھوا رہے تھے ۔ بشیر ؔ صابح نے سخن گئی کے اس طریقہ پر تعجب کا اظہار کیا تو داغؔ صاحب نے پوچھا''خاں صاحب آپ شعر کس طرح کہتے ہیں ؟ بشیرؔ صاحب نے بتایا کہ حقہ...
بھائی جان یہ ساری غزلیں نصرت صاحب نے گائی ہیں مجھے جب ٹائم ملے گا میں لنک بھی ایڈ کر دو گا ویسے میں تو اس جگہ اس لیے اتا ہوں کھ غزل مل سکے یا شاعر کا نام معلوم ہو پائے غزل تو میرے خیال میں سب نے سنی ہوتی ہیں
کسے دا یار نا وچھڑے
ایس توں ڈاڈھا دُکھ نہ کوئی، پیار نہ وچھڑے
کسے دا یار نہ وچھڑے،
روگ ہجر دا مار مُکاوے
سُکھ دا کوئی ساہ نہ آوے
دُکھ لاندے نیں دِل وچ ڈیرے
چارے پاسے دسن ہنیرے
دُنیا وچھڑے نہیں پرواہ
دلدار نہ وچھڑے
کسے دا یار نہ وچھڑے
ناگن وانگوں ڈنگ دِیاں راتاں
پت جھڑ لگ دیاں نیں برساتاں...
کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا
دل کرے ویکھدا راواں
دل مڑدا نہی لاکھ سمجایا
دل کرے ویکھدا راواں
دل وچ تیرا پیار وسا کے
دیکھی جاواں کول بٹھا کے
تینوں دل والے شیشے وچ سجایا
دل کرے ویکھدا راواں
پیار تیرا زندگی میری
کرنی ائے میں پوجا تیری
تینوں انکھیا دے وچ میں وسایا
دل مڑدا نہی لاکھ سمجایا