Recent content by محمد اظہر نذیر

  1. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے، '' اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے''

    محترم اُستاد نوکری کے جھمیلوں میں مصروف رہا، کُچھ یوں دیکھ لیجئے اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے کیوں کر فقط اندھیر نگر سے بنی رہے ادراک چاہتا ہے کہ میں ہوش میں رہوں اور عشق چاہتا ہے ابھی بے خودی رہے اُس سے ملن کی شام ہے، کچھ بھی بُرا نہ ہو پھر زندگی کی شام بُری ہو، بھلی رہے محفل کا لین دین...
  2. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے، '' اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے''

    اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے کیوں چاہے تُو اندھیر نگر سے بنی رہے ادراک کہہ رہا ہے مجھے ہوش میں تُو رہ اور عشق چاہتا ہے ابھی بے خودی رہے اُس سے ملن کی شام ہے، کچھ بھی بُرا نہ ہو پھر زندگی کی شام بُری ہو، بھلی رہے محفل کا لین دین نہیں دوستی سے کُچھ یاروں بغیر بھی تو یہ محفل سجی رہے دل کے...
  3. م

    ہک گیت پیش ہے،'' نی چل نیٹ کنارے ملدے آں''

    نی چل نیٹ کنارے ملدے آں نی چل نیٹ کنارے ملدے آں اسی چنگے دوؤیں دل دے آں نی چل نیٹ کنارے ملدے آں اجے باہر کۤجھ پابندی اے اجے رُت ملنے دی مندی اے اجے دنیا کافی گندی اے اسی پھُلاں وانگوں کھڑدے آں نی چل نیٹ کنارے ملدے آں جتھے چاند ستارے ملدے نے جتھے دُنیا مارے ملدے نے جتھے ہنس کے سارے ملدے نے اسی...
  4. م

    احتراماََ گر مجھے شاعر نہیں مانا گیا

    ارے مرجھا گئی جانِ چمن انجامِ گل سن کر حکایت کیوں کلی کے سامنے یہ خو نچکاں رکھ دی واہ لطف آ گیا جناب
  5. م

    احتراماََ گر مجھے شاعر نہیں مانا گیا

    یہ مانا ایک تنکا تک نہیں توڑا تعصب نے مگر برباد تو کر کے فضائے آشیاں رکھ دی واہ واہ واہ واہ
  6. م

    احتراماََ گر مجھے شاعر نہیں مانا گیا

    شکایت کی بِنا رکھ دی حدیثِ دلبراں رکھ دی مچل کر ایک آنسو نے بِنائے داستاں رکھ دی واہ کیا خوب ہے
  7. م

    احتراماََ گر مجھے شاعر نہیں مانا گیا

    مرے نالے نے گلشن میں نئی طرزِ فغاں رکھ دی میں گویا کیا ہوا گویا کہ ہر منہ میں زباں رکھ دی واہ واہ واہ
  8. م

    ایک غزل ذرا ہٹ کے،'' لگے دم، رہ گیا ہوں''

    لگے دم، رہ گیا ہوں مگر کم رہ گیا ہوں سُکھانا تو پڑے گا ذرا نم رہ گیا ہوں خوشی قصہ پُرانا فقط غم، رہ گیا ہوں کمر جھکتی گئی ہے لئے خم رہ گیا ہوں اُسی میں مل گیا تھا وہیں ضم رہ گیا ہوں قرار واقعی تھا جو اب لم رہ گیا ہوں پھٹوں اظہر، اُڑا دوں کہیں بم رہ گیا ہوں
  9. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے''

    اور اگر یوں کہا جائے تو اُستاد محترم کیسا رہے گا کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے دل سمجھتا ہی نہیں، آدمی ٹل جاتا ہے کام پڑتے ہی اُسے یاد میں آ جاتا ہوں بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے یہ عجب بات کہ تڑپے گا بھی، مچلے گا بھی دل سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے خود پہ نفرت کی شکن کو نہ...
  10. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے''

    بہت بہتر اُستاد محترم یوں دیکھ لیجئے کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے دل سمجھتا ہی نہیں، دوڑ کے پل جاتا ہے کام پڑتے ہی اُسے یاد میں آ جاتا ہوں بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے یہ عجب بات کے تڑپے گا بھی، مچلے گا بھی دل سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے خود پہ نفرت کی شکن کو نہ چڑھا...
  11. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے''

    اکثر سوالات کا جواب محترم محمد خلیل صاحب کے استسفارات کے جواب میں دیا ہے، باقی آپ کی اور محترم اُستاد کی آراء کی روشنی میں کُچھ تبدیلیاں کر رہا ہوں امید ہے کہ پسند فرمائیے گا
  12. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے''

    دوڑ کے پل جاتا ہے کا مطلب کیا ہوا؟ پل یہاں بمعنیٰ ، پلک جھپکانے کا وقفہ، سیکنڈ، آن، لمہہ، دم گویا دل یہ نہیں سمجھتا کہ موڑ پر رُکنے سے وقت دوڑ کر گزر جائے گا اس مصرع کی بھی تشریح فرمائیے آخرت میں جو بھی ملنا تھا وہ پھل جاتا ہے یہ بھی آسان سا ہے کہ اگر کسی کام میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا...
  13. م

    ایک غزل تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے''

    کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے دل سمجھتا ہی نہیں، دوڑ کے پل جاتا ہے کام پڑتے ہی اُسے یاد مری آتی ہے بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے کیا عجب ہے کہ مچلتا ہے تڑپتا ہے یہ دل سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے خود پہ نفرت کی یہ شکنیں نہ چڑھی رہنے دو ان میں دب کے تو شباب اور بھی ڈھل جاتا ہے...
  14. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' اب کسی راہ پر خیال چلے''

    محترم اُستاد یوں کہوں تو کیسا رہے گا؟ مقبرہ کھول دوں محبت کا ہاتھ رُکتا ہے کیوں، کُدال چلے
Top