قطع نظر جاری مباحثے کے ۔ ۔ ۔
رباعی کے چوبیس اوزان کے اب تک تین طریقے متعارف ہوئے ہیں ، ماشاءاللہ ان تینوں کے نمائندوں ( محمد وارث ، راحیل فاروق ، مزمل شیخ بسمل ) نے اس پوسٹ میں شرکت کرکے اسے رباعی کے لیے "اہم ترین پوسٹ" بنادیا ہے۔ :)
تمام اصولی باتیں اپنی جگہ درست اور اہم ، تاہم محض وزن پر گرفت حاصل کرنے کے لیے ایک بے تکا سا طریقہ یہ بھی ہے:
رباعی کا وزن پانچ "فعلن" پر مشتمل ہے :
(فعْلن) + (فعْلن یا فعِلن) + (فعْلن یا فاعِلُ یا فعول) + (فعْلن) + (فعْلن یا فعِلن یا فعْلان یا فعِلان)
یعنی دوسرے فعلن میں دو ، تیسرے میں تین...
یہ کتاب صرف لاہور کے ایک پبلشر کے پاس مل سکتی ہے ، انھوں نے سوشل میڈیا پر ہی فروخت کی ہے ، نیا ایڈیشن تیار ہورہا ہے ، لڑی کی بیشتر باتیں کتاب میں شامل کی ہیں ، فی الحال آپ کتاب کے بیس اسباق یہاں سے ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں۔
اگر ہارڈ کاپی درکار ہے تو ناشر سے اس نمبر 03214084824 پر رابطہ فرمائیے۔ (چونکہ...
پہلی بات تو یہ کہ اس محفل میں میں ایک ادنی اور نالائق شاگرد ہوں ، نہ کہ استاد۔ :)
دوسری بات یہ کہ لفظ "اللہ" میں اصل یہ ہے کہ اسے مفعول باندھا جائے ، فعلن اشد ضرورت کے وقت گنجائش کے درجے میں ہے اور جب مکرر ہو یعنی "اللہ اللہ" تو بعض شعراء نے پہلے لفظ "اللہ" کو فاع بھی باندھا ہے۔ :) :)