عمدہ غزل ۔۔۔
شہر والوں کو کہاں یاد ہے وہ خواب فروش
پھرتا رہتا تھا جو گلیوں میں غبارے لے کر
نقدِ جاں صرف ہوا کلفتِ ہستی میںفرازؔ
اب جو زندہ ہیں تو کچھ سانس ادھارے لے کر
ایران
اک الو، اک ریچھ اور اک ہاتھی
شطرنج کے رسیا تھے
آپس میں جانی دُشمن تھے
لیکن اپنے شوق کے آگے بے بس تھے
ایک ہی میز پہ بیٹھ کے پہروں کھیلتے تھے
کبھی کبھی کوئی لومڑ، کوئی گدھا یا کوئی عقاب بھی
مہرے بدلنے میں
ان کی حسبِ حکم مدد کر دیتا تھا
کبھی بے چاری فاختہ تک پیادوں کے ساتھ پِس جاتی
چھوٹی...
ہم کہ منت کشِ صیاد نہیں ہونے کے
وہ جو چاہے بھی تو آزاد نہیں ہونے کے
دیکھ آ کر کبھی ان کو بھی جو تیرے ہاتھوں
ایسے اُجڑے ہیں کہ آباد نہیں ہونے کے
وصفِ مے اور صفتِ یار کے مضموں کے سوا
ناصحا! تیرے سخن یاد نہیں ہونے کے
یارِ بدعہد کا کتنا بڑا احساں ہے کہ ہم
اب کسی کے لئے برباد نہیں ہونے کے
اس جفا...
کل نالہء قمری کی صدا تک نہیں آئی
کیا ماتمِ گُل تھا کہ صباء تک نہیں آئی
آدابِ خرابات کا کیا ذکر یہاں تو
رِندوں کو بہکنے کی ادا تک نہیں آئی
تجھ ایسے مسیحا کے تغافل کا گلہ کیا
ہم جیسوں کی پرسش کو قضا تک نہیں آئی
جلتے رہے بے صرفہ، چراغوں کی طرح ہم
تُو کیا، ترے کُوچے کی ہوا تک نہیں آئی
کس...
السلام علیکم !
اُمید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے ۔
سر برائے مہربانی لائیبریری میں اس برقی کتاب کا ربط درست فرما دیں ۔ شکریہ
رشکِ قمر۔ استاد قمر جلالوی۔ شاعری۔ ادب
رُو برو وہ ہے عبادت کر رہا ہوں
اُس کے چہرے کی تلاوت کر رہا ہُوں
لو خریدو اِک نظر کے مول مجھ کو
اپنی قیمت میں رعایت کر رہا ہُوں
لی ہے ضبط نے مجھ سے اجازت
اپنے مہمانوں کو رخصت کر رہا ہوں
چِھن گیا مُلکِ جوانی بھی تو کیا غم
اب بھی یادوں پر حکومت کر رہا ہوں
کوئی بھی غم اُس کو لوٹایا نہیں ہے...
السلام علیکم ! آپ نے اس پوسٹ میں ایک کتاب کا ذکر کیا ہے کیا آپ نے وہ کتاب شئیر کی ہے ؟ ربط
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%B4%D8%B9%D8%B1-%D8%AC%D9%88-%D8%B6%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%AB%D9%84-%D8%A8%D9%86%DB%92.1089/page-11