نتائج تلاش

  1. ماروا ضیا

    فراز وہ جو آ‌جاتے تھے آنکھوں میں ستارے لے کر - احمد فراز

    عمدہ غزل ۔۔۔ شہر والوں کو کہاں یاد ہے وہ خواب فروش پھرتا رہتا تھا جو گلیوں میں غبارے لے کر نقدِ جاں صرف ہوا کلفتِ ہستی میں‌فرازؔ اب جو زندہ ہیں تو کچھ سانس ادھارے لے کر
  2. ماروا ضیا

    پروین شاکر ایران - پروین شاکر از صد برگ

    ایران اک الو، اک ریچھ اور اک ہاتھی شطرنج کے رسیا تھے آپس میں جانی دُشمن تھے لیکن اپنے شوق کے آگے بے بس تھے ایک ہی میز پہ بیٹھ کے پہروں کھیلتے تھے کبھی کبھی کوئی لومڑ، کوئی گدھا یا کوئی عقاب بھی مہرے بدلنے میں ان کی حسبِ حکم مدد کر دیتا تھا کبھی بے چاری فاختہ تک پیادوں کے ساتھ پِس جاتی چھوٹی...
  3. ماروا ضیا

    فراز ہم کہ منت کشِ صیاد نہیں ہونے کے

    شکریہ عبدالحسیب صاحب
  4. ماروا ضیا

    فراز غزل - میں مر مٹا تو وہ سمجھا یہ انتہا تھی مری

    جو طعنہ زن تھا مری پوشش دریدہ پر اسی کے دوش پہ رکھی ہوئی قبا تھی مری
  5. ماروا ضیا

    فراز ہم کہ منت کشِ صیاد نہیں ہونے کے

    ہم کہ منت کشِ صیاد نہیں ہونے کے وہ جو چاہے بھی تو آزاد نہیں ہونے کے دیکھ آ کر کبھی ان کو بھی جو تیرے ہاتھوں ایسے اُجڑے ہیں کہ آباد نہیں ہونے کے وصفِ مے اور صفتِ یار کے مضموں کے سوا ناصحا! تیرے سخن یاد نہیں ہونے کے یارِ بدعہد کا کتنا بڑا احساں ہے کہ ہم اب کسی کے لئے برباد نہیں ہونے کے اس جفا...
  6. ماروا ضیا

    یہ جو سرگشتہ سے پھرتے ہیں کتابوں والے ان سے مت مل کہ انہیں روگ ہیں خوابوں والے

    یہ جو سرگشتہ سے پھرتے ہیں کتابوں والے ان سے مت مل کہ انہیں روگ ہیں خوابوں والے
  7. ماروا ضیا

    فراز کل نالہ قمری کی صدا تک نہیں آئی

    کل نالہء قمری کی صدا تک نہیں آئی کیا ماتمِ گُل تھا کہ صباء تک نہیں آئی آدابِ خرابات کا کیا ذکر یہاں تو رِندوں کو بہکنے کی ادا تک نہیں آئی تجھ ایسے مسیحا کے تغافل کا گلہ کیا ہم جیسوں کی پرسش کو قضا تک نہیں آئی جلتے رہے بے صرفہ، چراغوں کی طرح ہم تُو کیا، ترے کُوچے کی ہوا تک نہیں آئی کس...
  8. ماروا ضیا

    السلام علیکم ! اُمید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے ۔ سر برائے مہربانی لائیبریری میں اس برقی کتاب کا...

    السلام علیکم ! اُمید کرتی ہوں آپ خیریت سے ہوں گے ۔ سر برائے مہربانی لائیبریری میں اس برقی کتاب کا ربط درست فرما دیں ۔ شکریہ رشکِ قمر۔ استاد قمر جلالوی۔ شاعری۔ ادب
  9. ماروا ضیا

    حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے ٓ سلام کےلیےحاضر غلام ہو جائے

    حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے ٓ سلام کےلیےحاضر غلام ہو جائے
  10. ماروا ضیا

    قتیل شفائی رُو برو وہ ہے عبادت کر رہا ہوں - برگد از قتیل شفائی

    رُو برو وہ ہے عبادت کر رہا ہوں اُس کے چہرے کی تلاوت کر رہا ہُوں لو خریدو اِک نظر کے مول مجھ کو اپنی قیمت میں رعایت کر رہا ہُوں لی ہے ضبط نے مجھ سے اجازت اپنے مہمانوں کو رخصت کر رہا ہوں چِھن گیا مُلکِ جوانی بھی تو کیا غم اب بھی یادوں پر حکومت کر رہا ہوں کوئی بھی غم اُس کو لوٹایا نہیں ہے...
  11. ماروا ضیا

    قتیل شفائی دُنیا کو دکھانی ہے اک شکل خیالوں کی - برگد از قتیل شفائی

    شکریہ محترمہ مدیحہ گیلانی صاحبہ خوش رہیے :)
  12. ماروا ضیا

    ہمم انتظار رہے گا

    ہمم انتظار رہے گا
  13. ماروا ضیا

    السلام علیکم ! آپ نے اس پوسٹ میں ایک کتاب کا ذکر کیا ہے کیا آپ نے وہ کتاب شئیر کی ہے ؟ ربط...

    السلام علیکم ! آپ نے اس پوسٹ میں ایک کتاب کا ذکر کیا ہے کیا آپ نے وہ کتاب شئیر کی ہے ؟ ربط http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%B4%D8%B9%D8%B1-%D8%AC%D9%88-%D8%B6%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%AB%D9%84-%D8%A8%D9%86%DB%92.1089/page-11
  14. ماروا ضیا

    قتیل شفائی دُنیا کو دکھانی ہے اک شکل خیالوں کی - برگد از قتیل شفائی

    دُنیا کو دکھانی ہے اک شکل خیالوں کی آؤ کہ بنائیں ہم تصویر اُجالوں کی پل بھر کو مرے گھر میں آئی جو پری اُڑ کر کی اُس نے بسر مجھ میں سو رات وصالوں کی ہم دیتے چلے جائیں کس کس کا جواب آخر رفتار نہیں گھٹتی دُنیا کے سوالوں کی شاعر ہی تو دیتے ہیں تشبہیہ گھٹاؤں سے ہم قدر بڑھاتے ہیں تم گیسوؤں...
  15. ماروا ضیا

    فیض یہ کس دیارِ عدم میں ۔ ۔ ۔ فیض احمد فیض

    جسے خیال میں لاؤ تو دل سلگنے لگے نہیں ہے یوں تو نہیں ہے کہ اب نہیں باقی عمدہ انتخاب
  16. ماروا ضیا

    اُمید نہیں لگتی اُن کی ۔ :)

    اُمید نہیں لگتی اُن کی ۔ :)
Top