چمن میں جب بہار آئی تو دیوانے مچل اٹھے
ہوا جب ذکرِ چشمِ مست پیمانے مچل اٹھے
ہوائے فصل گل آئی گھٹا گھنگھور جب چھائی
چلا یوں دورِ پیمانہ کہ میخانے مچل اٹھے
یقیناً ربطِ باہم کوئی حسن و عشق میں ہوگا
جلی جب شمع محفل میں تو پروانے مچل اٹھے
پلائے جا ارے ساقی اگر کچھ بھی ہے مے باقی
تری دریا دلی دیکھی...
حساب غرق ہوا، آفتاب غرق ہوا
وہ چاند نکلا تو اپنا عذاب غرق ہوا
کتابِ عشق سے نخچیر سازی سیکھے تھے
ملے ہیں تم سے تو سارا نصاب غرق ہوا
بیاں کریں نہ کریں اس سے ماجرائے عشق
ادھیڑ بُن میں ہمارا شباب غرق ہوا
رفاقتوں کے مہ و سال بن گئے لمحہ
وہ ایک لمحہ بھی بن کر حباب غرق ہوا
عبث ہے ڈھونڈنا امواجِ...
دل کے صحرا میں اب حباب کہاں
تشنگی دیکھے ہے سراب کہاں
جو کہا میں نے "ہے حجاب کہاں؟"
مجھ سے بولیں کہ "اب شباب کہاں"
اک نگہ میں ہی جو کرے گھائل
تیری تیغوں میں ایسی آب کہاں
جس کو دیکھوں تو چاہتا جاؤں
ایسا نکھرا مگرشباب کہاں
بے طلب ہم کو جو کرے سیراب
ایسا دریا کہاں، سحاب کہاں
مکتبِ عشق "مَیں"...
گئے جی سے چھوٹے بتوں کی جفا سے
یہی بات ہم چاہتے تھے خدا سے
وہ اپنی ہی خوبی پہ رہتا ہے نازاں
مرو یا جیو کوئی اس کی بلا سے
کوئی ہم سے کھلتے ہیں بند اس قبا کے
یہ عقدے کھلیں گے کسو کی دعا سے
پشیمان توبہ سے ہوگا عدم میں
کہ غافل چلا شیخ لطفِ ہوا سے
نہ رکھی مری خاک بھی اس گلی میں
کدورت مجھے ہے...