من به اندازه ی غم های دلم پیر شدم
از تظاهر به جوان بودن خود سیر شدم
عقل می خواست که بعد از تو جوان باشم و شاد
من ولی با غمِ عشق تو زمین گیر شدم
ترجمہ اور شاعر کا نام ؟
نہ ہر کہ آئنہ سازد سکندری دارد
ضروری نہیں کہ جو شخض آئینہ ساز ہو، وہ بادشاہی بھی کرسکتا ہو۔
یہ اصل میں حافظ شیرازی کے شعر کا دوسرا مصرعہ ہے پورا شعر کچھ یوں ہے
نہ ہر کہ چہرہ بر افروخت دلبری دارد
نہ ہر کہ آئنہ سازد سکندری دارد
ضروری نہیں کہ جو اپنے چہرے کو چمکالے وہ دلبری بھی جانتا ہو،...
تدبیر کند بندہ، تقدیر زَند خندہ
انسان تدبیر کیا کرتا ہے اور تقدیر اُس پر ہنستی رہتی ہے
گویا کام کا دارو مدار محض انسان کی تدبیر اور کوشش پر نہیں ہے بلکہ قسمت بھی کوئی قوت ہے جو تدبیر کو ناکام بنا کر اپنے فیصلے الگ ہی دیا کرتی ہے۔
آزمودہ را آزمودن خطاست
آزمائے ہوئے شخص کو دوبارہ آزمانا غلطی ہے۔
اگر کسی شخص سے معاملات کرنے کا موقع ہاتھ آیا ہو اور اس نے اپنے معاملات میں سنجیدگی نہ دکھائی ہو اور جھوٹ بول کر اپنا کام نکالنے کی کوشش کی ہو تو دوبارہ صاحب معاملہ سے بھلے ہی معافی مانگے یا دوبارہ غلطی نہ دہرانے کی بات کہے، اس...
شنیدند، گفتند برخاستند
آئے بھی لوگ بیٹھے بھی اور چلے بھی گئے۔
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اہم موضوعات پر نشست ہوتی ہیں، لوگ آتے ضرور ہیں مگر اکثر کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، ایسے ہی موقعوں کے لئے یہ فقرہ استعمال کیا جاتا ہے۔
السلام وعلیکم حسان صاحب
فارسی کا ایک نعتیہ کلام ہے
غریبم یا رسول اللہ غریبم
ندارم در جہاں جز تو حبیبِم
یہ کلام مکمل مل سکتا ہے اور یہ کس کا کلام ہے
بہت نوازش ہوگی اگر آپ یا کسی اور نے اس کے بارے میں معلومات دی۔جزاک اللہ
کنُد ہم جنس باہم جنس پرواز
ایک ہم جنس پرندہ اپنے ہم جنس کے ساتھ پرواز کرتا ہے۔
دراصل یہ ایک شعر کا پہلا مصرعہ ہے جو ضرب المثل کی شکل اختیار کرگیا ہے، وہ شعر یوں ہے۔
کند ہم جنس باہم جنس پرواز
کبوتر با کبوتر، باز با باز
یہ شعر انسان کی فطرت کی جانب اشارہ کرتا ہے، کیونکہ معاشرے کا ہر شخص اپنے...
ایں سعادت بزورِ بازو نیست
یہ سعادت بازو کی قوت کی وجہ سے نہیں ہے۔
یہ مصرع اس شعر کا پہلا مصرع ہے۔
ایں سعادت بزور بازو نیست
تانہ بخشد خدائے بخشندہ
جب تک عطا کرنے والا خدا کسی کو کوئی مرتبہ، صلاحیت اور عزت نہ عطا کرے کسی شخص کے بازو کی طاقت سے وہ رتبہ یا وہ صلاحیت و عزت حاصل نہیں ہوتی ہے،...
بریں عقل و دانش بباید گریست
ایسی عقل و دانش پر تو رونا چاہئے۔
اس محاورہ کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے، جب کوئی شخص بے سر پیر َکی باتیں کرے جس کا جواب دینا خود کو اس شخص کی سطح پر لے جانے کے مترادف ہو، ایسے شخص کی عقل و دانش پر سوائے افسوس کے اور کیا کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کے لئے تو فارسی کا ایک...