عبداللہ امانت محمدی

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • اے بنی اسرائیل! میری اس نعمت کویادکروجومیں نےتم پرانعام کی اورمیرےعہدکوپوراکرو میں تمہارے عہد کو پورا کروں گا اور مجھ ہی سے ڈرو،(البقرۃ:40)۔
    آدم(علیہ السلام)نےاپنےرب سےچندباتیں سیکھ لیں اوراللہ تعالیٰ نےانکی توبہ قبول فرمائی،بےشک وہی توبہ قبول کرنےوالااوررحم کرنےوالاہے(البقرۃ:37)۔
    پس شیطان نےانکوبہکاکروہاں سےنکلواہی دیااورہم نےکہہ دیااترجاوتم ایک دوسرےکےدشمن ہواورایک وقت مقررتک تمہارےلئےزمین میں ٹھہرنااورفائدہ اٹھاناہے
    اورہم نےکہہ دیا کہ اےآدم! تم اورتمہاری بیوی جنت میں رہو اورجہاں کہیں سےچاہوبافراغت کھاوپیو،لیکن اس درخت کےقریب بھی نہ جاناورنہ ظالم ہوجاوگے۔
    اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کوسجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کیا اس نے انکار کیا اورتکبر کیا اور وہ کافروں میں ہوگیا،(البقرۃ:34)۔
    اس کیفیت نامے کے تبصرے میں سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر 33 کا ترجمہ ہے۔
    عبداللہ امانت محمدی
    عبداللہ امانت محمدی
    اللہ تعالیٰ نے (حضرت) آدم ( علیہ السلام) سے فرمایا تم ان کے نام بتا دو۔ جب انہوں نے بتا دئیے تو فرمایا کہ کیا میں نے تمہیں (پہلے ہی) نہ کہا تھا کہ زمین اور آسمانوں کا غیب میں ہی جانتا ہوں اور میرے علم میں ہے جو تم ظاہر کر رہے ہو اور جو تم چھپاتے تھے،(البقرۃ:33)۔
    ان سب (یعنی فرشتوں) نےکہا اےاللہ!تیری ذات پاک ہےہمیں توصرف اتناہی علم ہےجتناتونےہمیں سکھارکھاہے،پورےعلم و حکمت والا تو تو ہی ہے،(البقرۃ:32)۔
    اور اللہ تعالیٰ نے آدم کو تمام نام سکھا کر ان چیزوں کو فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا، اگر تم سچے ہو تو ان چیزوں کےنام بتاو؟(البقرۃ:31)۔
    اللہ تعالیٰ کا فرشتوں سے یہ کہنا کہ:’’ میں زمین میں خلیفہ بنانے والا ہوں تو انہوں نے کیا کہا؟‘‘ تفصیل کے لئے اس مراسلے کا تبصرہ دیکھیں۔
    عبداللہ امانت محمدی
    عبداللہ امانت محمدی
    اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں زمین میں خلیفہ بنانے والا ہوں، تو انہوں نے کہا ایسے شخص کو کیوں پیدا کرتا ہے جو زمین میں فساد کرے اور خون بہائے؟ اور ہم تیری تسبیح، حمد اور پاکیزگی بیان کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا، جو میں جانتا ہوں تم نہیں جانتے،(البقرۃ:30)۔
    وہ اللہ جس نےتمہارےلئےزمین کی تمام چیزوں کوپیداکیا،پھرآسمان کیطرف قصدکیااوران کو ٹھیک ٹھاک سات آسمان بنایااوروہ ہرچیزکو جانتاہے،(البقرۃ:29)۔
    تم اللہ کےساتھ کیسےکفرکرتےہو؟حالانکہ تم مردہ تھےاس نے تمہیں زندہ کیا،پھرتمہیں مارڈالےگا،پھرزندہ کرےگا،پھراسی کی طرف لوٹائے جاوگے،(البقرۃ:28)
    جولوگ اللہ تعالی کےمضبوط عہدکوتوڑدیتےہیں اوراللہ نےجن چیزوں کےجوڑنےکاحکم دیاہےانہیں کاٹتےہیں اورزمین میں فسادپھیلاتےہیں،یہی لوگ خسارےوالےہیں
    اس کیفیت نامے کے تبصرے میں سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر 26 کا ترجمہ ہے۔
    عبداللہ امانت محمدی
    عبداللہ امانت محمدی
    یقینا اللہ تعالیٰ کسی مثال کےبیان کرنےسےنہیں شرماتا، خواہ مچھرکی ہو، یااس سےبھی ہلکی چیزکی۔ ایمان والے تو اسے اپنے رب کی جانب سے صحیح سمجھتے ہیں اور کفار کہتے ہیں کہ اس مثال سے اللہ نے کیا مراد لی ہے؟ اس کے ذریعہ بیشتر کو گمراہ کرتا ہے اور اکثر لوگوں کو راہ راست پر لاتا ہے اور گمراہ تو صرف فاسقوں کو ہی کرتا ہے،(البقرۃ:26)۔
    پس اگرتم نےنہ کیا(یعنی ایک بھی سورت نہ بنا سکے)اورتم ہرگزنہیں کرسکتےتواس آگ سےبچوجس کاایندھن انسان اورپھترہیں،جوکافروں کےلئےتیارکی گئی ہے۔
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top