فنکار خود نه تھی ميرے فن کی شریک تھی
وه روح كے سفر میں بدن کی شریک تھی
اترا تھا جس پہ بابِ حيا كا ورق ورق
بستر كی ایک ایک شِکن کی شریک تھی
میں ایک اعتبار سے آتش پرست تھا
وه سارے زاویوں سے چمن کی شریک تھی
وه نازشِ ستاره و تناّزِ ماہتاب
گردش کے وقت میرے گہن کی شریک تھی
وه هم جليس سانحه ء زحمتِ...
اور یاد رکھنا اے میرے ہم عصر، اربابِ ذکا
ہم پر بھی گر طاری رہا ہے عالم سنہرے خواب کا
کل ہم بھی ہوں گے رو برو ہم سے بھی پوچھا جائے گا
سننا پڑے گا ہم سب ہی کو کربلا کا فیصلہ
قاتل تو شائد عفو کے قابل ہوں وہ مجبور تھے
ہم دوست ہو کر کیوں ضمیرِ ارتقا سے دور تھے؟
خلیل الرحمٰن بھائی میرے ساتھ تو ورڈ سے پی ڈی ایف کنورٹ کرنے میں کوئی پرابلم نہیں ہے۔ میں اڈوب ایکروبیٹ ایکس الیون پرو اور مائیکروسافٹ آفس ۲۰۱۳ استعمال کر رہا ہوں۔
آپ بھی ان ایپلیکیشنز کو اپ ڈیٹ کر کے دیکھ لیں۔
مصطفیٰ زیدی اور شہناز
مصطفیٰ زیدی جب گوجرانوالہ آئے تو یہیں ان کی ملاقات شہناز سے ہوئی شہناز گُل ۔۔۔۔۔ وہ پری وش جو مصطفےٰ زیدی کی زندگی کے آخری ایام میں اس کی تنہائیوں کی رفیق اور زندگی کے آخری پُر اسرار لمحوں کے رازوں کی امین تھی
یحییٰ خان کا زمانہ تھا۔ جس نے اسکریننگ کر کے 303 افسران کو بیک...